ورلڈ کپ کو لے کر اس بات کی بھی قیاس آرائی چل رہی تھیں کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ٹورنامنٹ کو 2022 تک ملتوی کیا جا سکتا ہے۔ لیکن آئی سی سی بورڈ کی جمعرات کو ٹیلی کانفرنس کے ذریعے ہوئی میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ ورلڈ کپ کے مستقبل کے بارے میں 10 جون تک فیصلہ کیا جائے گا جب بورڈ کی اگلی میٹنگ ہوگی۔
بھارت میں میڈیا میں ایسی خبریں تھیں کہ اس سال ہونے ٹی -20 ورلڈ کپ کے لیے عالمی وبا بن چکے کورونا وائرس کی وجہ سے سال 2022 تک ملتوی کیا جا سکتا ہے۔ لیکن اب یہ جون میں طے ہوگا کہ ورلڈ کپ کا اہتمام ہو گا یا اسے ملتوی کیا جائے گا۔ آئی پی ایل کا مستقبل ورلڈ کپ کے مستقبل کے ساتھ منسلک ہے اور جون میں ورلڈ کپ کو لے کر جو بھی فیصلہ لیا جائے گا وہ آئی پی ایل کے مستقبل کو طے کرے گا۔
جون میں ہوگا آئی پی ایل کے مستقبل کا فیصلہ - آئی سی سی
بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے اس سال اکتوبر نومبر میں آسٹریلیا میں ٹی -20 ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کے مستقبل کا فیصلہ 10 جون تک ٹال دیا ہے جس کے بعد انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے 13 ویں سیزن کو لے کر اب کوئی بھی فیصلہ جون میں ہی کیا جائے گا۔
ورلڈ کپ آسٹریلیا میں 18 اکتوبر سے 15 نومبر تک کھیلا جائے گا۔ اس بات کی بھی قیاس آرائی ہے کہ اگر آسٹریلیا میں ورلڈ کپ ملتوی ہوتا ہے تو اس وقت آئی پی ایل کے 13 ویں ایڈیشن کو منعقد کرنے کا راستہ کھل سکتا ہے۔ آئی پی ایل کو کورونا کی وجہ سے غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا گیا ہے جبکہ یہ 29 مارچ سے شروع ہونا تھا۔
آسٹریلیا کے 2020-21 سیزن کے لیے اپنا پروگرام کا اعلان کرنے کے بعد سے آئی پی ایل کے 13 ویں سیزن کے انعقاد کو لے کر مشکلیں بھی بڑھ گئی ہیں۔ آئی پی ایل کے لیے ستمبر سے نومبر تک کی ونڈو کی بات کی جا رہی ہے لیکن آسٹریلیا کے اپنے گھریلو سیزن کا پروگرام اعلان کیے جانے سے آئی پی ایل کے سامنے تاریخوں کا بحران بڑھ گیا ہے۔ آسٹریلیا نے جو پروگرام کا اعلان کیا ہے اس کے مطابق ہندستان کو اس دورے میں 11، 14 اور 17 اکتوبر کو تین ٹی -20 میچوں کی سیریز کھیلنی ہے۔ آسٹریلیا کو اس کے بعد 18 اکتوبر سے 15 نومبر تک ٹی -20 ورلڈ کپ کی میزبانی کرنی ہے۔ آسٹریلیا کو دوبارہ دسمبر سے جنوری تک ہندستان سے چار ٹیسٹ اور تین ون ڈے کھیلنے ہیں۔
ستمبر ہندستان میں بارش کا موسم ہوتا ہے اور ایسے وقت میں آئی پی ایل کو شروع نہیں کیا جا سکتا جبکہ اکتوبر میں ہندستان کو ٹی -20 سیریز کے لئے آسٹریلیا پہنچنا ہو گا ۔ اس سیریز کے بعد ورلڈ کپ شروع ہو جائے گا۔ آئی پی ایل کے لئے کوئی گنجائش تبھی بن سکتی ہے جب آئی سی سی ورلڈ کپ کو آگے کے لئے ملتوی کرے۔
ورلڈ کپ کی ونڈو ہی آئی پی ایل کی ونڈو ہے۔ دسمبر-جنوری میں ٹیسٹ سیریز کی وجہ سے آئی پی ایل سال کے آخر میں بھی نہیں ہو سکتا۔
اگر آسٹریلیا میں ورلڈ کپ ملتوی ہوتا ہے تو اس سے پہلے ہونے والے تین ٹی -20 میچ بھی منسوخ ہو جائیں گے اور آئی پی ایل کے انعقاد کا امکان بن جائے گا۔ اس سال آئی پی ایل نہیں ہونے کی صورت میں ہندستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کو چار ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہو سکتا ہے۔