آسٹریلیا نے ایڈیلیڈ میں پہلا ڈے نائٹ ٹسٹ آٹھ وکٹوں سے جیتا تھا ، جبکہ بھارت نے اجنکیا رہانے کی کپتانی میں زبردست واپسی کی اور ملبورن میں دوسرا باکسنگ ڈے ٹیسٹ آٹھ وکٹوں سے جیتا اور سیریز 1-1 سے برابر کر دی۔
ملبورن ٹیسٹ کے بعد دونوں ٹیموں کے مابین میدان کے باہر کافی کچھ ہوچکا ہے جس کی وجہ سے سڈنی میں دلچسپ میچ کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ روہت شرما اپنے قرنطین کی مدت پوری کرنے کے بعد ہندوستانی ٹیم میں شامل ہو گئے ہیں اور انہیں چیتیشور پجارا کی جگہ ٹیم کا نائب کپتان نامزد کیا گیا ہے۔
امکان ہے کہ روہت شرما کا سڈنی ٹسٹ میں مینک اگروال کی جگہ بیٹنگ کرنے کا پورا امکان ہے ۔ فاسٹ بالر امیش یادو کو انجری کے باعث ٹسٹ سیریز سے باہر کردیا گیا ہے اور ان کی جگہ بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز ٹی نٹراجن کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ ایک اور فاسٹ بالر محمد شامی ایڈیلیڈ میں پہلے ٹیسٹ کے بعد انجری کی وجہ سے ٹیم سے باہر ہوگئے تھے۔
سڈنی ٹسٹ کے لئے تیسرے فاسٹ بالر جسپریت بمراہ اور محمد سراج کا مقابلہ شاردل ٹھاکر ، نودیپ سینی اور نٹراجن کے درمیان رہے گا۔ نئے سال میں روہت سمیت پانچ کھلاڑیوں نے انڈور ریسٹورنٹ میں کھانا کھایا تھا ، جس کا بل ایک مداح نے ادا کیا تھا ، جس کے بعد بتایا گیا کہ ان پانچوں کھلاڑیوں نے کورونا پروٹوکول کی خلاف ورزی کی ہے۔ لیکن ہندوستانی کیمپ نے تمام ہندوستانی کھلاڑیوں اور عملے کی جانب سے ٹسٹ رپورٹس کے منفی ہونے کے بعد راحت کا سانس لی ہے۔
15 جنوری سے ہونے والے چوتھے اورآخری ٹسٹ کیلئے برسبین نہ جانے کی بات بھی موضوع بحث بنی ہوئی ۔ فی الحال یہ خیال کیا جارہا ہے کہ دونوں بورڈز نے برسبین میں کھیلنے پر اتفاق کیا ہے۔
خطرناک اوپنر ڈیوڈ وارنر کی آسٹریلیائی کیمپ میں واپسی نے جوش و خروش کا ماحول بنا دیا ہے۔ کینگروز کی ٹیم کا ملبورن کی شکست سے حوصلہ ٹوٹ گیا تھا لیکن وارنر کو سڈنی ٹسٹ کے لئے اسکواڈ سے شامل کرلیا گیا ہے اور آسٹریلیائی ٹیم انتظامیہ تیسرے ٹسٹ میں ان کے کھلانے کا ارادہ رکھتی ہے، خواہ وہ بالکل فٹ ہوں یا نہیں۔ وارنر کمر کی انجری کی وجہ سے پہلے دو ٹسٹ سے غیر حاضر تھے۔
جب کہ ملبورن ٹسٹ کی فتح کے ساتھ ہی ہندوستانی ٹیم کے حوصلے ساتویں آسمان پر ہے ، آسٹریلیائی ٹیم سڈنی ٹسٹ میں واپسی کرنا چاہتا ہے جہاں اس کا ایک بہت ہی شاندار ریکارڈ ہے۔ ہندوستان نے 1978 میں پہلی بار سڈنی گراؤنڈ پر ٹسٹ جیتا تھا اور وہ اس گراؤنڈ پر گذشتہ 43 برسوں میں اپنی پہلی جیت کی منتظر ہے۔
سڈنی ٹسٹ میں دونوں ٹیمیں موذی کورونا وائرس کے درمیان اپنے دعوے پیش کریں گی۔ حالیہ دنوں میں سڈنی میں کوروناوائرس کے کیسزمیں اضافہ ہوا ہے ، لہٰذا اس میچ کو دیکھنے والوں کی تعداد میں تخفیف کی گئی ہے۔ ملبورن میں جہاں 50 فیصد ناظرین کی اجازت تھی ، وہیں سڈنی میں یہ تعداد گھٹا کر 25 فیصد کردی گئی ہے۔
نئے سال کا پہلا ٹسٹ عام طور پر ہاؤس فل ہوتا ہے لیکن اس بار دیکھنے والوں کی تعداد 10 ہزار ہوگئی۔ اگر ہندوستان سڈنی میں جیت جاتا ہے تو ٹیم انڈیا بارڈر-گواوسکر ٹرافی برقرار رکھے گا کیونکہ انہوں نے دو سال قبل 2018–19 میں آسٹریلیائی سرزمین پر ٹسٹ سیریز 2-1 سے جیتا تھا۔