جواگل سری ناتھ کی بعد ایشانت شرما کا شمار بھارت کے سب سے تیز گیندبازوں میں کیا جاتا ہے، 6 فٹ 4 انچ کے قد آور تیز گیند باز حریف ٹیم کے بلے بازوں کو اپنی نپی تلی اور تیز گیند بازی سے حد درجہ پریشان کرنے والے ایشانت شرما نے اپنے قد کا بخوبی فائدہ اٹھایا اور موجودہ ویسٹ انڈیز سیریز میں بھی اٹھارہے ہیں۔
ایشانت شرما کی پیدائش 2 ستمبر سنہ 1988 میں دہلی کے پٹیل نگر میں ہوئی تھی، انہوں نے اپنی تعلیم دہلی کے گنگا انٹر نیشنل اسکول سے مکمل کی۔
ایشانت شرما نے ٹیم انڈیا کے کپتان وراٹ کوہلی کے ساتھ اپنےکرکٹ کرئیر کاآغاز کیا تھا، ان دونوں نے فرسٹ کلاس کریئر اور رنجی ٹرافی میں ایک ساتھ شروع کیا تھا۔
ایشانت شرما نے گھریلو کرکٹ کم وقفے کے لیے کھیلی، انہوں نے صرف 14 فرسٹ کلاس مقابلے کھیلے ہیں، 2006-07 میں جب وہ محض 18 برس کے تھے تب جنوبی افریقہ کے دورے کے لیے انہیں قومی ٹیم میں جگہ ملی لیکن وہ اس دورے پرنہیں جاسکے تھے۔
سنہ 2011 میں ٹیسٹ میچوں میں 100 وکٹ لینے والے وہ پانچویں سب سے کم عمر گیند باز بنے تھے۔
ایشانت شرما نے سال 2006 میں انڈر19 ٹیم کے ساتھ انگلینڈ اور 007-2006 میں پاکستان کے خلاف کھیلتے ہوئے اپنے کرئیر کا آغاز کیا، انہوں نے 2007 میں بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ کی شروعات کی۔
ایشانت شرما نے سنہ 2008 میں آئی پی ایل کریئر کی شروعات کولکاتا نائٹ رائیڈرز ٹیم کی جانب سے کی تھی، وہ کولکاتا نائٹ رائیڈرز (2008 سے 2010)، ڈیکن چارجرز (2011 سے 2012)، سن رائیزرس حیدرآباد (2013 سے 2015)، رائزنگ پونے سپرجائينٹس (2016) اور 2018 میں کنگز الیون پنجاب کے لیے کھیلے تھے۔
وہیں دسمبر 2018 میں انڈین پریمیئر لیگ کے 12 ویں سیزن کے لیے انہیں دہلی کیپٹل نے ایک کروڑ دس لاکھ روپے میں خریدا تھا۔
ٹیم انڈیا کا یہ تیز گیند باز نے اپنے بین الاقوامی کریئر میں اب تک 398 کھلاڑیوں کو اپنا شکار بناچکا ہے، اس کے علاوہ آئی پی ایل میں بھی 58 وکٹیں اپنے نام کی ہیں۔
ایشانت شرما کے مطابق آسٹریلیا کے سابق کپتان رکی پونٹنگ ان کے سب سےپسندیدہ شکار تھے، حالانکہ ایشانت نے انگلینڈ کے سلامی بلے باز اینڈریو اسٹراس کو سب زیادہ 9 مرتبہ اپناشکار بنایا جبکہ پونٹنگ اور کلارک کو سات سات مرتبہ آؤٹ کرچکے ہیں۔
ایشانت شرما نے آئی پی ایل میں پہلے ڈیکن چارجرز، اس کے بعد کولکاتا نائٹ رائیڈرز اور بعد میں سن رائیزرس حیدرآباد کےلیے بھی کھیلا ہے، انہوں نے آئی پی ایل کے 62 مقابلوں میں حصہ لیا، جس میں 31.72 کی اوسط سے 55 وکٹ لیے جبکہ 12 رنز کے عوض 5 وکٹ ان کی بہتری کارکردگی ہے۔