انگلینڈ کے خلاف احمد آباد ٹیسٹ میچ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے بھارتی کرکٹ ٹیم کے تجربہ کار اسپنر روی چندرن اشون نے پِچ پر تنقید کرنے والوں سے سوال کیا کہ اچھی پچ کی تعریف کیا ہے؟ برائے مہربانی سمجھائیں۔
اشون نے ورچوئل پریس کانفرنس میں کہا کہ 'میچ کے بعد کئی افراد نے مجھے میسج کرکے کہا کہ یہ محض دو دن میں ہی ختم ہو گیا۔ میں ان لوگوں سے سوال کرنا چاہتا ہوں کہ گلابی گیند سے کھیلے گئے۔ اُن تمام تین ٹیسٹ میچز کے بارے میں وہ کیا کہیں گے جو بھارت نے کھیلے اور ان سبھی کا نتیجہ محض تین دن کے اندر ہی آ گیا۔ ایسے لوگ محض پِچ کے تعلق سے اپنی رائے کا اظہار کر دیتے ہیں۔ ان لوگوں نے ممکنہ گلابی گیند والے ٹیسٹ میچ نہیں کھیلے ہیں اس لیے انہیں ایسے ٹیسٹ میچ کا اندازہ نہیں ہے۔
آف اسپنر نے کہا کہ میری پوری ناراضگی اس بات پر ہے کہ جو لوگ پِچ کی تنقید کر رہے ہیں ایسے لوگ اُس وقت پچ کے سلسلے میں خاموش رہتے ہیں جب ہم میچ ہارتے ہیں۔ کسی بھی میچ میں گیند باز بہتر گیند بازی کرکے میچ کو جیتنا چاہتے ہیں جبکہ بلے بازوں کو رن بنانے کے لیے شاندار طریقے سے بلے بازی کرکے میچ کا رجحان اپنی جانب موڑنا ہوتا ہے۔ اس بابت کوئی سوال نہیں ہے۔ بہتر پچ کیسے بنائی جاتی ہے۔ اس کی تعریف کون کر سکتا ہے۔ میچ کے پہلے دن گیند سوِنگ کرے اس کے بعد بہتر بلے بازی ہو اور آخری دو دنوں میں گیند اسپن کرے۔ ان ضابطوں کو کون بناتا ہے ہمیں ان سب سے اوپر اٹھنا ہوگا۔