عرفان پٹھان نے اسٹار اسپورٹس شو کرکٹ کنیکٹیڈ میں بات کرتے ہوئے کہا 'اگر آپ 2019 کے ورلڈ کپ کو دیکھیں تو اس کے لیے میں کہوں گا کہ منصوبہ بندی خراب تھی۔ میرے خیال میں ٹیم ورلڈ کپ کے لیے مزید بہتر منصوبہ بنا سکتی تھی۔
سابق آل راؤنڈر نے کہا کہ 'ہمارے پاس وسائل ہیں، بہترین کھلاڑی ہیں، فٹنس ہے، ورلڈ چمپیئن بننے کے لئے سب کچھ ہے لیکن ہمارے پاس ایک چیز کی کمی تھی اور وہ یہ تھی کہ نمبر چار پر بلے بازی کرنے والا بیٹسمین جو ہمیں ورلڈ کپ سے پہلے نہیں مل سکا تھا۔
عرفان پٹھان نے کہا کہ ہم بہترین پلیئنگ الیون کے لیے جدوجہد کر رہے تھے۔ ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ جب بھی ہم ورلڈ کپ سمیت آئی سی سی ٹورنامنٹ میں شرکت کریں تو ہم ایک بہتر منصوبہ بندی کے ساتھ جائیں۔ اگر ہمارے پاس بہتر منصوبہ بندی ہے تو چمپیئن بننے کے لیے ہمارے پاس تمام وسائل موجود ہیں۔
سابق بھارتی آل راؤنڈر پٹھان نے نشاندہی کی کہ 'میگا ایونٹ کے دوران بھارت کی جدوجہد کی سب سے بڑی وجہ نمبر چار کا بلے باز رہی ہے۔ اگر آپ حالیہ 2019 کے ٹورنامنٹ کو دیکھیں تو یہ صحیح منصوبہ بندی تھی، میرے خیال میں ٹیم بہتر منصوبہ بندی کرسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ نیوزی لینڈ کے خلاف بیٹنگ میں ناکامی کے بعد بھارت میچ ہار گیا۔ ٹیم مینجمنٹ نے لوکیش راہل کو نمبر چار بلے باز کی حیثیت سے آزمایا گیا لیکن جب شکھر دھون زخمی ہوئے تو اوپنر کی حیثیت سے ان کی ترقی ہوئی۔ نمبر چار بیٹسمین کی حیثیت سے کوئی دوسرا بلے باز اپنی پوزیشن مضبوط نہیں کرسکا۔
عرفان نے کہا کہ 'ہم مناسب پلیئنگ الیون کے لیے جدوجہد کر رہے تھے۔ میرے خیال میں ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ ورلڈ کپ اور آئی سی سی ٹورنامنٹ میں جانے والی ٹیم کے تعلق سے ہمارے پاس بہتر منصوبہ بندی ہو۔ اگر ہمارے پاس بہتر منصوبہ بندی ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ہمارے پاس چمپیئن بننے کے لیے تمام وسائل موجود