پاکستانی ٹیم نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں مشکلات میں پھنسی نظر آرہی ہے۔ ٹیم کو اننگز سے شکست کا خطرہ بھی ہے۔ اسی دوران سابق تیز گیند باز شعیب اختر نے 'اوسط درجے کے کھلاڑیوں' کو ٹیم میں شامل کرنے پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی سرزنش کی ہے۔
ٹویٹر پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں شعیب اختر نے کہا کہ 'پاکستان کرکٹ بورڈ اوسط درجے کے کھلاڑی لاتے ہیں اور انہی کے ساتھ کھیلتے رہتے ہیں اور وہ ایک ایوریج لیول کی ٹیم تشکیل دیتے ہیں اور اسی پر کام کرتے رہیں گے، اسی لیے نتائج اوسط درجے کے ہی آئیں گے۔'
انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ 'جب بھی پاکستان ٹیسٹ کرکٹ کھیلے گا تو وہ بے نقاب ہوں گے۔ وہ اسکولی سطح کی کرکٹ کھیل رہے ہیں اور انتظامیہ نے انہیں اسکول درجے کا کرکٹر بنا دیا ہے اور اب وہ دوبارہ انتظامیہ کو تبدیل کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں لیکن آپ کب تبدیل ہوں گے۔'
کیوی ٹیم کے کپتان کین ولیمسن کی چوتھی ڈبل سنچری، ہنری نکولس اور ڈیرل مچل کی عمدہ اننگز سے نیوزی لینڈ نے اپنی پہلی اننگ میں 362 رنز کی بڑی برتری حاصل کی ہے۔
پاکستان کے 297 رنز کے جواب میں نیوزی لینڈ نے اپنی پہلی اننگز 6 وکٹوں پر 659 رنز بنا کر ڈکلئیر کر دی اور پاکستان نے تیسرے دن کا کھیل ختم ہونے تک اپنی دوسری اننگز میں 11 اوورز میں ایک وکٹ پر 8 رنز بنائے ہیں اور اننگز کی شکست سے بچنے کے لیے اسے ابھی بھی 354 رنز درکار ہیں۔