اس سلسلے میں پاكستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کے حکام کے درمیان كووڈ -19 وبا کے باوجود دورہ جاری رکھنے کے بارے میں 15مئی کو ویڈیو کانفرنس ہوگی۔
پی سی بی ذرائع نے کہا کہ موجودہ پروگرام کے مطابق پاکستان کو انگلینڈ کے دورے میں تین ٹیسٹ اور تین ٹی 20 بین الاقوامی میچ کھیلنے ہیں لیکن اگر یہ دورہ جولائی میں تھوڑا پہلے شروع ہو جاتا ہے تو ٹیسٹ میچوں کی تعداد بڑھائی جا سکتی ہے۔
ذرائع نے کہا کہ اگر ویسٹ انڈیز کا انگلینڈ دورہ نہیں ہو پاتا ہے تو ای سی بی چار یا پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کی تجویز رکھ سکتا ہے۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز دوسری جانب پی سی بی اگست میں ہونے والے دورہ انگلینڈ کو پاکستانی سرزمین پر سیریز سے مشروط کرے گا۔ ذرائع کے مطابق بورڈ چاہتا ہے کہ انگلش ٹیم آئندہ سال چند میچوں کیلئے پاکستان کا رخ کرے جس پر ہی رواں سال ہونے والے دورہ برطانیہ کی تصدیق کی جائے گی۔ یاد رہے کہ پاکستان کو انگلینڈ میں پانچ اگست سے شروع ہونے والی تین میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں حصہ لینا ہے ۔
انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ بھی اس سیریز کو اہمیت دے رہا ہے کیونکہ کورونا وائرس کے باعث اسے بھاری مالی نقصان کا سامنا ہے جس کا اظہار ای سی بی چیف ایگزیکٹو ٹام ہریسن بھی کر چکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ویسٹ انڈیز کے خلاف آٹھ جولائی سے شیڈول ہوم سیریز پر شکوک کے گہرے بادل کے باعث ای سی بی مالی خسارے سے بچنے کیلئے مختلف آپشنز پر غور کرر ہا ہے جس میں پاکستان کے خلاف سیریز بھی شامل ہے ۔
دونوں ٹیموں کو تین ٹیسٹ میچ کھیلنا ہے تاہم ای سی بی موجودہ حالات میں مالی مسائل کو کم کرنے کیلئے ہوم سیریز میں مزید ایک ، دو ٹیسٹ کا اضافہ چاہتا ہے جس کیلئے پی سی بی سے بھی رابطہ کیاگیا ہے ۔ذرائع کے مطابق دونوں بورڈز اس معاملے پر 15مئی کو ٹیلی کانفرنس کے دوران تبادلہ خیال کریں گے اور اگر باہمی اتفاق رائے ہوگیا تو پاکستان کا اگست میں ہونے والے دورہ برطانیہ میں پانچ ٹیسٹ میچ کھیلے جائیں گے ۔
ذرائع کے مطابق ٹیلی کانفرنس میں پی سی بی انگلش بورڈ کے سامنے چند شرائط بھی رکھے گا جس میں آئندہ سال برطانوی ٹیم کی پاکستانی گراؤنڈ ز پر جوابی سیریز بھی شامل ہے ۔ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ ای سی بی سے اس بات کی تصدیق کے لئے پوری کوشش کرے گا کہ انگلینڈ اب سے ایک سال بعد پاکستان میں کم از کم چند میچ ضرور کھیلے ۔ اس وقت انگلش بورڈ کو پاکستان کی ضرورت ہے اور یہ پی سی بی کو انگلینڈ کے خلاف اپنی سرزمین پر ہوم سیریز کو یقینی بنانے کا مثالی موقع فراہم کرتا ہے۔