سریش رینا آئی پی ایل کے لیے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) پہنچے تھے لیکن بعد میں ٹورنامنٹ سے دستبرداری کا فیصلہ کیا اور ہفتہ کو بھارت واپس آگئے۔ کہا جاتا ہے کہ ان کی واپسی کے پیچھے ان کی ذاتی وجہ ہے۔
'دوسرے کھلاڑی بھی رینا جیسی حالت میں آسکتے ہیں'
ذہنی کنڈیشننگ کے کوچ پیڈی اپٹن کا خیال ہے کہ بہتر کارکردگی کے لیے بیرونی محرکات پر انحصار کرنے والے کھلاڑیوں کو حقیقت میں اس سال کے آئی پی ایل میں جدوجہد کرنی پڑسکتی ہے اور حالیہ ٹورنامنٹس میں آگے بہت سے دوسرے کھلاڑی اسی حالت میں آسکتے ہیں جس سے چینئی سپر کنگز کے اسٹار کھلاڑی سریش رینا دو چار ہیں ۔
اطلاعات کے مطابق رینا نے کہا ہے کہ بچوں کی صحت ان کی اولین ترجیح ہے اور وہ سی ایس کے میں اچانک کووڈ 19 مثبت معاملے کے بعد قدرے گھبراہٹ کا شکار ہوئے اور وطن واپس آنے کا فیصلہ کیا۔ قابل ذکر ہے کہ چینئی ٹیم کے دو کھلاڑیوں سمیت 13 ممبران کو کورونا مثبت پایا گیا تھا جس کے بعد انہیں 14 دن کے لیے کورنٹائن کیا گیا۔
آئی پی ایل کے 13 ویں ایڈیشن کے میچ بغیر شائقین کے بایوسیکیور ماحول میں کھیلے جائیں گے۔ آئی پی ایل کی بیشتر ٹیمیں ٹورنامنٹ شروع ہونے سے چار ہفتے قبل ہی متحدہ عرب امارات پہنچ چکی ہیں۔ ٹیم کو تقریبا تین ماہ تک اپنے کنبے کے بغیر بایو سکیورٹی ماحول میں رہنا ہوگا۔ سی ایس کے کے 13 ارکان کورونا سے متاثر ہونے کے بعد کھلاڑیوں کی خدشات بڑھ گئے ہیں۔