بارڈر گاوسکر ٹرافی کے لیے آسٹریلیا دورہ بھلے ہی بھارتی ٹیم کے لیے مشکلات سے بھرا ہوا تھا لیکن اس دورے پر بھارت کے نئے کھلاڑیوں نے جو چھاپ چھوڑی ہے اسے ضرور یاد رکھا جائے گا۔
جب دورہ آسٹریلیا کے لیے بھارتی ٹیم کا انتخاب ہوا اس میں کئی نئے، نوجوان اور نا تجربہ کار کھلاڑیوں کو بھی شامل کیا گیا جس میں محمد سراج، ٹی نٹراجن، شاردل ٹھاکر اور شبھمن گل کا نام قابل ذکر ہے۔
گزشتہ کئی برسوں سے آئی پی ایل میں اپنی بہتر کارکردگی سے بی سی سی آئی سلیکٹرز کی توجہ اپنی جانب راغب کروانے والے حیدر آبادی تیز گیند باز محمد سراج کے لیے بارڈر گاوسکر ٹرافی یادگار ہوگئی کیوں کہ اس دورے پر انہیں تین ٹیسٹ میچ کھیلنے کا موقع ملا اور انہوں نے اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے شاندار گیند بازی کی۔
حالانکہ محمد سراج کو پہلے ٹیسٹ میچ میں آخری 11 کھلاڑیوں میں شامل نہیں کیا گیا تھا کیوں کہ اس وقت ٹیم میں محمد سمیع۔ جسپریت بمراہ اور اُمیش یادو جیسے بہترین اور تجربہ کار تیز گیند باز موجود تھے لیکن محمد سمیع کے زخمی ہونے کے بعد سراج کو ٹیم میں شامل کیا گیا اور اس کے بعد سراج نے جو کارنامہ انجام دیا وہ سبھی کے سامنے ہے۔
محمد سراج نے سیریز میں تین ٹیسٹ میچ کھیلے اور 13 وکٹیں اپنے نام کیں جو ابھی تک کسی بھی بھارتی گیند باز کی ایک آسٹریلیا کے خلاف بارڈر گاوسکر ٹرافی میں سب سے بہترین کارکردگی ہے۔