سال 2018-19 کے آخری آسٹریلوی دورے پر جب ہندستان نے آسٹریلیا میں اپنی پہلی سیریز فتح حاصل کی تھی اس وقت کپتان وراٹ کوہلی نے دن رات ٹیسٹ میچ کھیلنے کی تجویز کو گلابی گیندوں سے کھیلنے کی کم تجربے کی وجہ سے ٹھکرا دیا تھا۔
ہندستان نے اگرچہ، اس کے بعد اپنا پہلا گلابی گیندوں سے ٹیسٹ میچ بنگلہ دیش کے خلاف ایڈن گارڈن میں گزشتہ سال کھیلا تھا۔
اس میچ کو کرانے میں ہندستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کے صدر سورو گنگولی کا اہم کردار رہا تھا اور انہوں نے آسٹریلیا کے خلاف سیریز کا ایک ٹیسٹ گلابی گیند کے ساتھ فلڈ لائیٹ کے تحت کھیلے جانے کا اعلان کیا تھا,
گنگولی نے فروری میں کہا تھا کہ ہم نے آسٹریلیا میں ایک دن رات ٹیسٹ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کا رسمی اعلان جلد ہو گا۔
ہندستان چار ٹیسٹ میچوں کے لئے سال کے آخر میں آسٹریلیا کا دورہ کرنے والا ہے۔فی الحال میچوں کی تاریخ واضح نہیں کی ہیں لیکن اسٹارک کے مطابق دونوں ٹیموں کے درمیان روشنی میں میچ کھیلا جانا ایک عظیم خیال ہو گا۔
بائیں ہاتھ کے گیندباز نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ہندستان کے خلاف گلابی گیند سے کھیلنا کرکٹ کے لحاظ سے شاندار ہو گا ۔
انہوں نے کہا کہ پرستار یہ پسند کرے گا۔یہ مسابقت کو ایک نئے مقام پر لے جائے گا۔ ہندستان نے گھریلو میدانوں پر گلابی گیند سے ٹیسٹ میچ کھیلا ہے، تو وہ اس سے مکمل طور پر انجان نہیں ہیں۔ ہمارا گلابی گیندوں سے گھریلو میدان پر کھیلنے کا ریکارڈ بہت اچھا رہا ہے۔
آسٹریلیا نے گلابی گیندوں سے کھیلے گئے تمام ساتوں دن رات ٹیسٹ میچ جیتے ہیں اور اسٹارک کا ان میچوں میں ریکارڈ اچھا رہا ہے۔
انہوں نے سات میچوں میں 19.23 کی اوسط سے 42 وکٹ لئے ہیں۔ یہ باقی گیند بازوں کے مقابلے سب سے بہترین کارکردگی ہے۔ آسٹریلیا نے کسی بھی دوسری ٹیم کے مقابلے میں زیادہ گلابی گیندوں والے ٹیسٹ کھیلے ہیں۔