مہندر سنگھ دھونی رواں ماہ شروع ہونے والے عالمی کپ میں شرکت کرنے والے واحد کھلاڑی ہوں گے جنہوں نے 300 سے زائد یک روزہ میچ کھیلے ہیں۔
اپنا چوتھا عالمی کپ کھیلنے والے دھونی نے اب تک 338 یک روزہ میچوں میں ملک کی نمائندگی کی ہے اور رواں عالمی کپ میں شرکت کرنے والی تمام دس ٹیموں میں کوئی کھلاڑی ایسا نہیںہے جس نے 300 سے زائد میچ کھیلا ہو۔
اپنی کپتانی میں 2011 عالمی جتانے والے اور 2015 عالمی کپ کے سیمی فائنل میں پہنچانے والے سابق کپتان دھونی کا یہ آخری عالمی کپ ہو سکتا ہے اور وہ اسے مزید یادگار بنانا چاہیں گے۔
دھونی کے علاوہ بھارتی ٹیم میں کپتان وراٹ کوہلی نے 227 اور نائب کپتان روہت شرما نے 206 میچ کھیلے ہیں، جبکہ رویندر جڈیجہ نے 151، شکھر دھون نے 128 اور بھونیشور کمار نے 105 میچ کھیلے ہیں۔
تجربے اور زیادہ میچ کھیلنے کے معاملے میں دھونی کے سب سے نزدیکی حریف ویسٹ انڈیز کے جارح بلے باز کرس گیل ہیں جنہوں نے 286 یک روزہ میچوں میں اپنے ملک کی نمائندگی کی ہے۔
ویستٹ انڈیز کے موجودہ عالمی کپ اسکواڈ میں کرس گیل واحد کھلاڑی ہیں جنہوں نے 150 سے زائد میچ کھیلے ہیں۔
میزبان انگلینڈ کے پاس ایون مورگن کے طور پر سب سے تجربہ کار کھلاڑی موجود ہے۔
انہوں نے 199 یک روزہ میچ کھیلے ہیں، جبکہ ان کے علاوہ جوس بٹلر نے 131 اور جوئی روٹ نے 132 میچ کھیلے ہیں۔
جنوبی افریقہ کے سلامی بلے باز ہاشم آملہ اس عالمی کپ ٹیم کے سب سے تجربہ کار کھلاڑی ہوں گے آملہ نے 174 یک روزہ میچ کھیلے ہیں جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں کپتان فاف ڈو پلیسس نے 134، ڈیل اسٹین نے 123، ڈیوڈ ملر نے 120، کوئنٹن ڈی کاک نے 106 اور جے پی ڈومنی نے 104 یک روزہ میچ کھیلے ہیں۔