بھارتی کرکٹ ٹیم آج جب ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کے لیے میدان پر اترے گی تو اس کا مقصد سیریز میں جیت کے ساتھ ہی آئی سی سی ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں پہلے مقام پر پہنچنے کا ہوگا۔
پہلے ٹیسٹ میں بھارتی ٹیم نے بہتر کارکردگی کی بدولت میزبان ویسٹ انڈیز کو 319 رنز کے بڑے فرق سے شکست دی تھی۔
بھارت بلے بازوں کے علاوہ گیندبازوں نے بھی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا، بھارت کی جانب سے پہلی اننگ میں تیز گیند باز ایشانت شرما نے پاںچ وکٹیں حاصل کی تھیں جبکہ دوسری اننگ میں جسپریت بمراہ نے محض 7 رنز دے کر ویسٹ انڈیز کے 5 بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی تھی۔
پہلے ٹیسٹ میچوں میں تیز گیند بازوں کا دبدبہ تھا اور اس میچ میں بھارتی تیز گیند بازوں نے 18 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
بلے بازی میں حالاںکہ سلامی بلے بازوں نے مایوس کیا لیکن مڈل آرڈر بلے بازوں نے بہترین گیند بازی کا مظاہرہ کیا اور ٹیم کو بحران سے نکالا تھا۔
یک روزہ ٹیم سے باہر چل رہے نائب کپتان اجنکیا رہانے نے ٹیسٹ ٹیم میں اپنی اہمیت ثابت کرتے ہوئے پہلے ٹیسٹ میں شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کیا تھا، انہوں نے پہلی اننگ میں 81 اور دوسری اننگ میں 102 رنز بنائے تھے اور ٹیم کو شروعاتی جھٹکوں سے نکالا تھا۔
اس کے علاوہ ہنوما وہاری کی شکل میں ٹیم کو بہتر مڈل آرڈر بلے باز ملا ہے، وہاری نے پہلے ٹیسٹ کی دوسری اننگ میں نصف سنچری بنائی تھی اور ٹیم کو بحران سے نکالنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
مہندر سنگھ دھونی کے جانشین کہلانے والے وکٹ کیپر بلے باز رشبھ پنت نے مایوس کیا تھا، انہیں تجربہ کار وکٹ کیپر ردھیمان ساہا کی جگہ ٹیم میں شامل کیا تھا لیکن دوسرے میچ میں یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ ان دونوں میں سے کس کو موقع دیا جائے گا۔
دوسری جانب ویسٹ انڈیز کے گیند باز تو اپنا کام بخوبی انجام دیا لیکن اس کے بلے باز بھارتی گیندبازوں کے سامنے نہیں ٹک پا رہے ہیں۔
پہلے ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز ٹیم کھیل کے ہر شعبے میں بھارتی ٹیم سے کمتر ثابت ہوئی تھی۔
اگر ویسٹ انڈیز دوسرا ٹیسٹ جیت لیتی ہے تو آئی سی سی ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں 60 پوائنٹس حاصل کر لے گی لیکن اگر بھارت یہ میچ لیتا ہے تو وہ چیمپیئ شپ میں سیریز جیتنے والی پہلی ٹیم بن جائے گی۔