اردو

urdu

ETV Bharat / sports

'دورہ انگلینڈ 2014 نے مجھے توڑ دیا تھا'

دنیا کے بہترین بلے باز اور رن مشین سے معروف بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی نے انکشاف کیا ہے کہ 2014 کے دورہ انگلینڈ کی ناکامی نے انہیں مکمل طور پر توڑ دیا تھا لیکن انہوں نے اس مایوسی سے نجات حاصل کر کے اپنے کیریئر کو سنوارا۔

'دورہ انگلینڈ 2014  نے مجھے توڑ دیا تھا'
'دورہ انگلینڈ 2014 نے مجھے توڑ دیا تھا'

By

Published : Apr 3, 2020, 10:28 PM IST

بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی نے جمعہ کو انگلینڈ کے سابق کپتان کیون پیٹرسن کے ساتھ انسٹاگرام پر بات چیت میں یہ انکشاف کیا۔ وراٹ نے 2014 کے دورہ انگلینڈ پر پانچ ٹیسٹ میچوں میں 134 رن بنائے تھے۔

'دورہ انگلینڈ 2014 نے مجھے توڑ دیا تھا'

انہوں نے کہا کہ دورہ ان کے کیریئرکا بدترین دور تھا اور یہ ایسا اس لئے بھی تھا کیونکہ وہ ٹیم کو ترجیح دینے کی جگہ اپنی ذاتی کارکردگی کو بہتر بنانے میں زیادہ دھیان دے رہے تھے۔

ہندوستانی کپتان نے کہا کہ 2014 کا انگلینڈ دورہ میری زندگی کا بدترین دور تھا۔ یہ ایک ایسا وقت تھا جب آپ بطور بلے باز جانتے ہوں کہ آپ ناکام ہوں گے اور رن نہیں بنا پائیں گے۔

وہ ایسا وقت تھا جب مجھے لگ رہا تھا کہ میں رنز نہیں بنا پا رہا ہوں۔ اس کے باوجود اگلی صبح اٹھ کر آپ کو کھیلنے جانا ہے اور پھر آؤٹ ہونا ہے۔

یہ جانتے ہوئے کہ میں ناکام ہو جاؤں گا، اسی بات نے مجھے اندر تک توڑ دیا تھا۔ اس کے بعد میں نے خود سے وعدہ کیا کہ آگے سے میں ایسا نہیں ہونے دوں گا۔

'دورہ انگلینڈ 2014 نے مجھے توڑ دیا تھا'
وراٹ نے کہا کہ میں تمام نوجوان کرکٹروں سے کہنا چاہتا ہوں کہ میں ذاتی طور پر اچھا مظاہرہ کرنے کے لئے پرعزم تھا۔ میں رن بنانا چاہتا تھا۔ مجھے اس صورت حال میں سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ اس صورت حال میں ٹیم مجھ سے کیا کروانا چاہتی ہے۔ میں انگلینڈ کے دورے میں یہی سوچ رہا تھا کہ اگر میں یہاں اچھی کارکردگی کرتا ہوں تو میں ٹیسٹ کرکٹ میں جم جاؤں گا اور جو بھی باہر چل رہا وہ سب بے مطلب ہو جائے گا۔ لیکن ان سب نے مجھے توڑ دیا اور میری کارکردگی گرتی چلی گئی اور میں اس سے نکل نہیں پایا۔ دنیا کے بہترین بلے باز نے کہا کہ انہوں نے خود کو اوپراٹھایا اور کرکٹ کے تمام فارمیٹس میں دنیا کے بہترین بلے باز بنے کیونکہ اس کے بعد انہوں نے ذاتی کارکردگی سے اوپر اٹھ کر اپنی ٹیم کی ضرورت کو مقدم رکھنا شروع کیا۔
پیٹرسن نے میچ کے ایک دن پہلے کی تیاریوں کے متعلق پوچھا، تو وراٹ نے کہا کہ یہ صرف ایک ذہنی توازن کی بات ہوتی ہے اور انہوں نے خود کو ایک بار پھر 'خود کو ترجیح ' دینے سے خبردار کیا۔ سبزی خوری کی عادت اپنانے پر انہوں نے کہا کہ میں 2018 تک شاکاہاری نہیں تھا لیکن جب ہم انگلینڈ کے دورے پر پہنچے تو میں نے ٹیسٹ سیریز شروع ہونے سے ٹھیک پہلے گوشت کھانا چھوڑ دیا۔ ایسا میں نے میڈیکل وجوہات سے کیا۔
سال 2018 میں جب ہماری ٹیم جنوبی افریقہ کے دورے پر گئی تھی تو مجھے ایک ٹیسٹ میچ کے دوران ریڑھ کی ہڈی میں تکلیف ہوئی جس کی وجہ سے میرے دائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی تک تیز سنسناہٹ کا احساس ہوا اور کافی درد ہوا اور میں پوری رات سو نہیں پایا۔ درد بڑھ گیا اور پھر مجھے ٹیسٹ کرانا پڑا۔انہوں نے کہا کہ جانچ میں پتہ چلا کہ میرے پیٹ میں بہت ایسڈ بن رہا تھا، میرا جسم بہت زیادہ یورک ایسڈ بنا رہا تھا۔
اس دوران میں اگرچہ کیلشیم، میگنیشیم سب کچھ لے رہا تھا لیکن میرے جسم کے لئے ایک گولی کافی نہیں تھی۔ میری ہڈیاں کمزور ہونے لگیں۔ میں نے اپنے جسم میں یورک ایسڈ اور ایسڈٹی کو کم کرنے کے لئے دورہ انگلینڈ کے درمیان گوشت کھانا مکمل طور پر بند کر دیا۔
وراٹ نے کہا کہ شاکاہاری بننے کے بعد مجھے بہت اچھا لگنے لگا۔ اس سے پہلے میں نے اپنی زندگی میں کبھی اتنا بہتر محسوس نہیں کیا۔ دو سال ہو گئے ہیں اور یہ میری زندگی کا سب سے بہترین فیصلہ رہا ہے۔ اب اگر آپ مجھے ایک ہفتے میں تین مشکل میچ کھیلنے کو کہتے ہیں تو میں ہر کھیل میں 120 فیصد تعاون دینے کے لیے تیار ہوں۔ میں ایک ٹیسٹ میچ کے بعد ایک دن کے اندر اندر ٹھیک ہو سکتا ہوں اور دوسرے ٹیسٹ میں کھیل سکتا ہوں۔
وراٹ نے کہا کہ گوشت چھوڑنے کے بعد مجھے محسوس ہوا کہ میں نے اسے پہلے کیوں نہیں چھوڑا۔ مجھے اسے دو تین سال پہلے چھوڑ دینا چاہئے تھا۔ اس نے مجھے پوری طرح تبدیل کر دیا اور میں پہلے سے بہت بہتر، حوصلہ افزا اور مثبت توانائی سے بھرا محسوس کر رہا ہوں۔ہندوستانی کپتان ٹی -20 کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز کا ریکارڈ اپنے نام رکھتے ہیں اور انہوں نے ٹی -20 میچوں میں ہندستان کی جانب سے سب سے بہترین اننگز کھیلی ہیں جس میں 2016 ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کے خلاف لگائی گئی نصف سنچری شامل ہے لیکن جب پیٹرسن نے ان سے ان کی سب سے عجیب اننگز کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے آئی پی ایل میں کھیلی گئی ایک اننگز کا ذکر کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ آئی پی ایل میں کنگز الیون پنجاب کے خلاف کھیلی گئی اننگز تھی۔ یہ کوئی 13 ، 14 یا 15 اوور کا میچ تھا اور اس میچ میں میں نے 12 اوورز میں ہی سنچری بنادی تھی۔ یہ میرے لئے سب سے سنسنی خیز دنوں میں سے ایک تھا۔ میں نے ایسا احساس پہلے کبھی نہیں کیا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details