جمعرات کو سڈنی میں دونوں سیمی فائنل ہونے ہیں جس میں بھارت کا مقابلہ انگلینڈ سے اور جنوبی افریقہ کا کا مقابلہ دفاعی چیمپئن آسٹریلیا سے ہونا ہے۔ سیمی فائنل کے لئے کوئی ریزرو ڈے نہیں رکھا گیا ہے اور سیمی فائنل منسوخ ہونے کی صورت میں آئی سی سی کو اس اصول کے سبب سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
سڈنی میں منگل کو پاکستان اور تھائی لینڈ اور ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کے مابین بارش سے متاثر رہے تھے اور ان میں کوئی نتیجہ نہیں نکلا تھا۔ پاکستان اور تھائی لینڈ کے میچ میں صرف تھائی لینڈ کی اننگز ہوسکی تھی جبکہ ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کے میچ میں ٹاس بھی نہیں ہوسکا تھا اور میچ کوئی گیند پھینکے بغیر منسوخ ہوگیا تھا۔ جمعرات کے میچوں میں بھی بارش کی پیشن گوئی کی گئی ہے اور اگر بارش سے میچ نہیں ہوپاتا ہے تو بھارت پہلی بار عالمی کپ کے فائنل میں پہنچ جائے گا۔
ٹورنامنٹ کے اصولوں کے مطابق سیمی فائنل منسوخ ہونے کی صورت میں بہتر ریکارڈ رکھنے والی ٹیم فائنل میں پہنچے گی۔ بھارت نے اپنے گروپ اے میں چاروں میچ جیتے تھے جبکہ انگلینڈ نے گروپ بی میں چار میں سے تین میچ جیتے تھے۔ بھارت جیسی حالت جنوبی افریقہ کی ہے جس نے گروپ بی میں تین میچ جیتے تھے اور اس کا ایک میچ منسوخ رہا تھا جبکہ آسٹریلیا نے گروپ اے میں تین میچ جیتے اورایک میچ میں اسے شکست ملی۔
بارش کے اندیشہ کو اگر چھوڑ دیا جائے تو بھارت اور انگلینڈ کے مابین زبردست مقابلہ ہونے کی پوری امید ہے۔ اس مقابلے کو عالمی کپ کا بلاک بسٹر میچ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا۔ فارم میں چل رہی اور اپنے گروپ کے تمام چار میچ جیتنے والی ہندستانی ٹیم کے پاس انگلینڈ سے دو سال پہلے عالمی کپ کے سیمی فائنل میں ملی شکست کا بدلہ چکانے کا موقع ہوگا۔
بھارتی ٹیم نومبر 2018میں ویسٹ انڈیز میں ہوئے عالمی کپ کے سیمی فائنل میں 19.3اوور میں 112 رن پر سمٹ گئی تھی جبکہ انگلینڈ نے 17.1اوور میں دو وکٹ پر 116رن بناکر میچ جیت لیا تھا۔ اس سے پہلے 2017میں انگلینڈ میں ہوئے یک روزہ عالمی کپ میں ہندستان کا فائنل میں میزبان انگلینڈ کے ساتھ مقابلہ ہوا اور انگلینڈ نے ہندستانی ٹیم کو 9رن سے شکست دیکر خطاب جیت لیا تھا۔ انگلینڈ نے 50اوور میں سات وکٹ پر 228رن بنائے جبکہ ہندستانی ٹیم 48.4اوور میں 219 رن پر سمٹ گئی تھی۔
اس مقابلے میں دنیا کی نمبر ایک ٹی۔20بلے باز 16سالہ شیفالی ورما اور نمبر ایک گیند باز سوفری ایکلسٹون کاآمنے سامنے ہونا دلچسپ رہے گا۔ شیفالی نے چار میچوں میں 161,00کے اسٹرائک ریٹ سے 161 رن بنائے ہیں۔ انکی جارحانہ بلے بازی نے ہی ہندستان کو سیمی فائنل میں پہنچایا ہے۔
وہ دو بار پلیئر آف دی میچ بن چکی ہیں۔ شیفالی نے چار میچو ں میں 29,39, 46اور 47رن کی میچ جیتانے والی اننگز کھیلی ہیں۔ آج وہ عالمی رینکنگ میں نمبر ایک بلے باز بن چکی ہیں۔