بہت سے کھلاڑیوں نے کھیلوں کی دنیا میں ذہنی تناؤ کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کیا ہے، اسی تسلسل میں بھارتی تیز گیند باز پروین کمار نے انکشاف کیا ہے کہ وہ ذہنی دباؤ کی وجہ سے خودکشی کرنے کی نیت کرچکے تھے۔
پروین نے مزید بتایا کہ راستے میں گاڑی میں موجود اپنے بچوں کی تصویر دیکھ کر اس نے اپنی نیت تبدیل کر لیا۔
واضح رہے کہ حال ہی میں آسٹریلیائی آل راؤنڈر گلین میکسویل نے ذہنی تناؤ کے سبب کرکٹ سے بریک لیا تھا۔
اسی دوران بھارتی کپتان ویراٹ کوہلی نے بھی ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ انہیں 2014 میں ذہنی تناؤ کا سامنا کرنا پڑا تھا، انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ کرکٹ کو چھوڑنے کے بارے میں سوچ رہے تھے۔
پروین کمار کا کرکٹ کیریئر اٹھارہ نومبر 2007 کو پاکستان کے خلاف انٹرنیشنل کرکٹ کا آغاز کرنے والے پروین کمار نے آسٹریلیا کے خلاف سنہ 2008 کے سہ رخی سیریز کے فائنل میں گلکرسٹ اور پونٹنگ کی وکٹیں حاصل کیں تھیں، انہوں نے اس سیریز میں کل چار میچوں میں 10 وکٹیں حاصل کیے تھے۔
ان کا خواب تھا کہ بھارت کی سنہ 2011 کی عالمی کپ ٹیم میں جگہ بنائیں لیکن ٹورنامنٹ سے قبل ہی انہیں ڈینگو کے مرض میں مبتلا ہوگئے جہاں سے پروین کمار کا کیریئر تنزلی کی طرف گامزن ہوگیا۔ پروین کمار کے لیے سب سے خراب وقت یہ رہا کہ جب اسے آئی پی ایل کی نیلامی میں نہیں خریدا گیا تھا۔
پروین کمار کا گیند بازی کیریئر سوئنگ کنگ کے نام سے مشہور پروین کمار نے کہا کہ میں کافی اچھی طرح سے بولنگ کر رہا تھا اور تمام لوگ میری تعریف کر رہے تھے جس کی وجہ سے میں ٹیسٹ کرکٹ کا خواب دیکھ رہا تھا لیکن اچانک سب کچھ ختم ہوگیا۔
بھارتی ٹیم میں جگہ نہ بنا پانے کے بعد وہ اترپردیش کی انڈر 23 ٹیم کے بالنگ کوچ بن گئے لیکن ان کا کیریئر وہاں بھی زیادہ دیر تک قائم نہ رہ سکا اور اکتوبر 2018 میں انہوں نے کرکٹ کے تمام فارمیٹس سے سبکدوشی کا اعلان کردیا۔
پروین کمار نے کہا کہ میں کرکٹ میں واپس آنا چاہتا ہوں۔ یہی ایک چیز ہے جس کو میں جانتا ہوں اور پیار کرتا ہوں، بھارت میں ذہنی تناؤ کا تصور کہاں ہے؟ کسی کو بھی اس کے بارے میں معلومات نہیں اور میرا ذہنی تناؤ اس قدر تھا کہ میں میرٹھ میں کسی سے بات نہیں کرسکتا تھا۔