انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے سابق اور کمینٹیٹر ناصر حسین نے کہاکہ بھارت میں مختلف فارمیٹ میں کپتان ہونا ممکن نہیں ہے۔ وراٹ باصلاحیت کھلاڑی ہیں اور ان کے لئے کھیل کے کسی بھی فارمیٹ میں کسی دوسرے کھلاڑی کے ساتھ کپتانی بانٹنا مشکل ہوگا اور وہ ایسا کرنا پسند نہیں کریں گے۔
'وراٹ کوہلی کپتانی بانٹنا پسند نہیں کریں گے' وراٹ فی الحال تینوں فارمیٹ میں بھارتی ٹیم کے کپتان ہیں جس کی وجہ سے ان پرکبھی کبھی زیادہ دباؤ آجاتا ہے۔ اسی دباؤ کے سلسلے میں ناصر نے کہا کہ انگلینڈ نے گزشتہ چند برسوں میں کپتانی بانٹنے کا طریقہ اختیار کیا ہے جس میں محدود اوور کے کپتان ایون مورگن ہیں اور ٹیسٹ ٹیم کے کپتان جو روٹ ہیں۔
سابق انگلش کپتان نے کہا کہ کرکٹ میں کپتان بانٹنا کوئی برا خیال نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ کوچ اس میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اور ہم مختلف فارمیٹ کے لئے مختلف کوچ بھی مقرر کر سکتے ہیں۔
'وراٹ کوہلی کپتانی بانٹنا پسند نہیں کریں گے' انگلینڈ کے سابق کوچ ٹریور بیلس محدود اوور میں مؤثر دکھائی دیے لیکن اتنا اثر ٹیسٹ کرکٹ میں نہیں دکھا سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارتی ٹیم مینجمنٹ کھلاڑیوں کے انتخاب کے سلسلے میں بھی الجھا ہوا دکھائی دیتا ہے جیسا سال 2019 ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ کے خلاف سیمی فائنل میچ میں دیکھا گیا تھا۔
ناصر نے بھارتی ٹیم میں نمبر چار پر بلے بازی کے معاملے پر بھی کہا کہ بہت سے شاندار بلے باز ہونے کے بعد بھی نمبر چار کھلاڑی کی تلاش پوری نہیں ہو سکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی انتظامیہ میں ایک بات صحیح نہیں ہے وہ یہ کہ بھارت میں بہت سے باصلاحیت کھلاڑی ہیں اور دو مقابلوں میں ناکام ہونے کے بعد کسی اور کھلاڑی کو موقع دے دیا جاتا ہے اور پھر اس کے بعد کسی اور کو۔