میگا ٹورنامنٹ کے آغاز کے بعد بھی بھارت اور انگلینڈ کے درمیان خطابی معرکہ کی پیشنگوئی کی جاتی رہی تھی لیکن نیوزی لینڈ نے خوابوں کو چکناچور کردیا۔
بھارتی ٹیم وراٹ کوہلی کے لیے اس مر تبہ ورلڈ کپ جیتنا بہت آسان تھا ۔ ان کے پاس بالنگ فیلڈنگ اور بیٹنگ تمام شعبوں میں ایک سے بڑھ کر ایک کھلاڑی موجود تھے۔ انہیں اس مر تبہ پلیئنگ الیون کے انتخابات میں بھی کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔
سیمی فا ئنل میں بھی ٹیم انڈیا فیورٹ تھی۔ ٹاس ہارنے کے بعد بالنگ کرنے اتری بھارتی ٹیم نے پہلے پاور پلے کے دوران غیرمعمولی گیبدبازی کا مظاہرہ کر تے ہوئے نیوزی لینڈ کوکھل کر رن بنانے کاموقع نہیں دیا۔یکے بعد دیگر وکٹ گنوانے کے بعد نیوزی لینڈ کے لیے میچ میں واپس میں دشواریوں کاسامنا کرنا پڑتا رہا۔
نیوزی لینڈ کی حالت پتلی ہونے پر بھارتی کپتان وراٹ کوہلی میدان میں ہلکاپھلکا رقص کامظاہرہ کر تے رہے۔ وراٹ کوہلی کے لیے میدان میں رقص کرنا کچھ حد تج جا ئز تھا کیونکہ ان کی میچ پر پوری گرفت تھی۔