اردو

urdu

عالمی کپ کے بعد انگلینڈ کا ایشیز پر قبضہ کرنے کا ہدف

By

Published : Jul 31, 2019, 10:41 PM IST

کرکٹ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عالمی کپ اپنے نام کرنے والی عالمی چیمپیئن انگلینڈ کی ٹیم کی نظریں اب ایشیز سیریز پر قبضہ کرنے پر ہوگی، ایشیز سیریز کی شروعات کل (یکم اگست) سے ہوگی۔

عالمی کپ کے بعد انگلینڈ کا ایشیز پر قبضہ کرنے کا ہدف

انگلینڈ اور آسٹریلیا دونوں ٹیموں کے لیے ایشیز سیریز ہمیشہ سے ہی وقار کی جنگ رہی ہے اور اس سیریز کی اہمیت دونوں ممالک کے لیے عالمی کپ کے برابر اہمیت رکھتی ہے، آسٹریلیائی ٹیم انگلینڈ کی سر زمین پر دو دہائی بعد ایشیز سیریز جیت کر عالمی کپ میں ناکامی کو پیچھے چھوڑنے کی کوشش کرے گی۔

انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان یکم اگست سے 71 ویں ایشیز سیریز کھیلی جائے گی، ایشیز میں اب تک کے ریکارڈ کو دیکھیں تو آسٹریلیا نے 33 مرتبہ جبکہ انگلینڈ نے 32 مرتبہ اس سیریز کو اپنے نام کیا ہے جبکہ دونوں کے درمیان کھیلا جانے والا یہ 347 واں ٹیسٹ میچ ہوگا۔

آسٹریلیائی ٹیم 19 برسوں سے انگلینڈ میں ایشیز سیریز نہیں جیت سکی ہے جبکہ میزبان انگلینڈ کے پاس عالمی کپ کے بعد ایشیز سیریز جیتنے کا سنہری موقع ہوگا۔

انگلش ٹیم کو ایک مرتبہ پھر اپنی گھریلو حالات کا فائدہ حاصل ہوگا جبکہ حریف ٹیم کے کھلاڑی خاص طور پر گیندباز یہاں کی پچوں پر مسلسل جدوجہد کرتے رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کے چیف کوچ جسٹن لینگر نے بتایا ہے کہ عثمان خواجہ اور تیز گیند باز جیمس پیٹنسن ایشیز سیریز کے پہلے میچ میں ٹیم کا حصہ ہوں گے۔

ایشیز سیریز میں انگلش ٹیم اپنے بڑے کھلاڑیوں کے ساتھ اترے گی جنہوں نے عالمی کپ میں اہم کردار تھا، کپتان جو روٹ دوبارہ تیسرے نمبر پر بلے بازی کرسکتے ہیں جبکہ سلامی جوڑی کے طور پر برنس اور جیسن رائے ایک بار پھر اہم کردار میں ہوں گے۔ جیسن نے عالمی کپ میں بھی کمال کا مظاہرہ کیا تھا۔

دوسری جانب آسٹریلیا کو تیز گیند بازوں جیمس پیٹنسن اور پیٹ کمنز سے انگلش پچوں پر اچھی کارکردگی کی توقع ہوگی۔ وہیں انگلینڈ کے تیز گیند بازوں میں جیمز اینڈرسن پر سب کی نگاہیں ہوں گی۔

اس کے علاوہ طویل عرصہ بعد نائب کپتان بنائے گئے عالمی کپ فائنل کے ہیرو بین اسٹوکس پر ایشیز میں تمام پرستاروں کی نگاہیں مرکوز ہوں گی۔

اگرچہ آسٹریلیائی ٹیم کے لیے ایجبسٹن میں جیت کے ساتھ آغاز کرنا آسان نہیں ہوگا، آسٹریلیا نے یہاں سنہ 2001 سے اب تک کوئی میچ نہیں جیتا ہے جبکہ عالمی کپ سیمی فائنل میں بھی اسے انگلینڈ کے ہاتھوں اسی میدان پر شکست کھانی پڑی تھی، وہیں انگلینڈ کا اس میدان پر شاندار ریکارڈ ہے جس نے یہاں گزشتہ 11 بین الاقوامی میچ جیتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details