میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کے ایڈیشنل چیف سدھیر کمار سیروہی نے سنجیو چاؤلہ کو 12 دن کی پولیس تحویل میں بھیجنے کا حکم جاری کیا ہے۔
پولیس نے عدالت کو بتایا کہ 'گزشتہ روز لندن سے حوالگی کے بعد سنجیو چاؤلہ کو مزید تحقیقات کے لیے مختلف مقامات پر لے جایا جائے گا۔
پولیس نے مزید کہا کہ 'اس میں کرونئے بھی ملوث تھے، حالانکہ کرونئے کی سنہ 2002 میں ایک حادثے میں موت ہوگئی تھی۔
سٹے باز سنجیو چاؤلہ پولیس تحویل میں پولیس نے عدالت کو بتایا کہ چاؤلہ پانچ میچ فکس کرنے میں ملوث ہے، اوراس پر فروری سنہ 2000 تا مارچ 2002 میں جنوبی افریقہ کی ٹیم کے بھارت دورے کے دوران میچ فکسنگ کے لیے ہنسی کرونئے کے ساتھ مل کر میچ فکس کرنے کا الزام ہے۔
سٹے باز سنجیو چاؤلہ پولیس تحویل میں برطانوی عدالت کی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ 'دہلی میں پیدا ہونے والے تاجر سنجیو چاؤلہ سنہ 1996 میں کاروباری ویزا پر برطانیہ گئے تھے لیکن اس دوران وہ بھارت کا سفر بھی کرتا رہا۔
دہلی پولیس کی کرائم برانچ کے ذرائع نے چارج شیٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ چاؤلہ بھارتی کھلاڑیوں سمیت متعدد بین الاقوامی کرکٹرز کے ساتھ رابطے میں تھا۔
سٹے باز سنجیو چاؤلہ پولیس تحویل میں تحقیقات کے دوران یہ بھی پتہ چلا کہ بھارت، پاکستان، ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کے بہت سے کھلاڑی چاؤلہ کے ساتھ رابطے میں تھے۔
واضح رہے کہ سنہ 2000 میں 16 فروری اور 20 مارچ کو کھیلے گئے بھارت اور جنوبی افریقہ کے میچ فکس کرنے کے لیے دہلی پولیس نے ہنسی کرونئے سمیت پانچ کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔
اس کے سلسلے میں دہلی پولیس نے سنہ 2013 میں ایک چارج شیٹ دائر کی تھی جس میں ہنسی کرونئے، سنجیو چاؤلہ، منموہن کھٹر، دہلی کے راجیش کالرا اور ٹی سیریز کمپنی کے مالک کا بھائی کرشنا کمار پر الزام عائد کیا گیا تھا۔