پی سی بی نے دلیل دی ہے کہ نومبر میں نسیم شاہ پاکستان کی سینئر ٹیم کے لئے ڈیبیو کر چکے ہیں، ایسے میں انہیں جونیئر ٹیم میں نہیں رکھا جا سکتا ہے، جبکہ پاکستان پہلے ہی اپنی انڈر -19 ورلڈ کپ ٹیم کا اعلان کر چکا تھا جس میں نسیم کا نام شامل تھا۔
16 سال 279 دن کی عمر کے نسیم آسٹریلیا کی سرزمین پر ٹیسٹ کرکٹ ٹیم میں قدم رکھنے والے سب سے نوجوان کرکٹر بنے تھے، انہوں نے برسبین میں پاکستان کے لیے پہلے ٹیسٹ میں قدم رکھاتھا۔
انہوں نے اس کے بعد سے دو اور ٹیسٹ کھیلے ہیں اور کراچی میں سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں پانچ وکٹ لئے تھے جس میں پاکستانی ٹیم 263 رنز سے جیت رہی تھی اور سیریز بھی جیتی تھی۔
انڈر -19 ورلڈ کپ اور پاکستان کی سینئر ٹیم کی میزبانی میں بنگلہ دیش کے ساتھ سیریز کے پروگرام کو دیکھتے ہوئے بورڈ نے اپنے اسٹار نوجوان گیندباز کو جونیئر ٹیم سے ہٹا لیا ہے۔
پی سی بی کے ایگزیکٹو آفیسر وسیم خان نے کہا، "آئی سی سی انڈر -19 ورلڈ کپ نوجوان کھلاڑیوں کیلئے بین الاقوامی کرکٹ میں جگہ بنانے کے لحاظ سے بہت اہم ہے۔ نسیم نے حال ہی میں بین الاقوامی کرکٹ کے طور پر ڈیبیو کیاہے۔ پی سی بی نے اسے ذہن میں رکھتے ہوئے انہیں جونیئر ٹیم سے ہٹا لیا ہے تاکہ ان کی جگہ دیگر کسی کھلاڑی کو عالمی کپ میں اترنے کا موقع مل سکے۔
"
وسیم خان نے کہاکہ نسیم کے ہٹنے سے اگرچہ پاکستان کے آئی سی سی انڈر -19 ورلڈ کپ میں مضبوطی سے چیلنج پیش کرنے کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ہمارے سلیکٹروں نے عالمی کپ کے لئے ایک مضبوط ٹیم اتاری ہے جن میں تجربہ کی کوئی کمی نہیں ہے اور چیلنج رکھنے کو تیار ہے۔
"
انہوں نے کہا، "نسیم اب پاکستان کی ٹیم میں برقرار رہیں گے اور گیندبازی کوچ وقار یونس کی رہنمائی میں تیاری کریں گے۔ وہ بنگلہ دیش کے خلاف گھریلو سیریز کے لئے بھی دستیاب رہیں گے۔
سلیم جعفر کی سربراہی میں کام کرنے والی قومی جونیئر سلیکشن کمیٹی نے نسیم شاہ کے متبادل کے طور پر خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے محمد وسیم جونیئر کو اسکواڈ میں شامل کرلیا ہے۔