اسپن بالنگ کوچ اور مینٹر مشتاق احمد نے نئی تقرری کے بعد پہلی مرتبہ ویڈیو پریس کانفرنس کے دوران گفتگو میں کہا کہ 'کووڈ 19 کے دوران اب کھیلوں کی سرگرمیاں شروع ہونا مشکل ہوگی۔ یہ ایک آسان کام نہیں ہے، اس کے لیے کھلاڑیوں کو ذہنی طور پر مضبوط ہونے کی ضرورت ہے۔'
'کھلاڑیوں کو دماغی طور پر مضبوط بنانے کے لیے متحرک ہوں' انہوں نے کہا کہ 'کرکٹ میدان میں کھیل صرف جسمانی فٹنس کی بنیاد پر ہی نہیں کھیلا جائے گا بلکہ اس کے لیے دماغی طور پر جتنا مضبوط ہوں گے اتنا فائدہ ہو گا۔ کھلاڑیوں کی میدان میں باڈی لینگویج کو سامنے رکھ کر انہیں ساتھ لے کر چلنا ہو گا۔'
مشتاق احمد نے کہاکہ میں نے ابھی سے کھلاڑیوں سے بات چیت کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔میرا مینٹر کی حیثیت سے یہی کام ہے کہ میں کھلاڑیوں کو متحرک رکھوں۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق اسپنر نے کہا کہ ویسٹ انڈیز ٹیم سیریز کھیلنے کے لیے انگلینڈ پہنچ چکی ہے، یہ سیریز ہمارے لیے بڑی اہمیت کی حامل ہے، ہمیں اس سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا۔خود کو نئی پلیئنگ کنڈیشنز کے مطابق ڈھالنے کا موقع بھی ملے گا اور اس کے لیے ہمارے پاس ابھی وقت بھی بہت ہے ہمیں پتہ چلے گا کہ نئے قوانین میں اب بال کس قدر سوئنگ کرتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں ڈیوک بال کا بھی خیال رکھنا پڑے گا، ہمیں یہ بھی دیکھنا ہے کہ نئی کنڈیشنز میں اسپنرز کا کیا کردار ہو گا۔میرے خیال میں اس وقت اسپنرز کا رول بڑا اہم ہو جائے گا۔