آئی سی سی کے موجودہ قواعد کے مطابق کسی متبادل کھلاڑی کو میچ میں صرف اس صورت میں اجازت دی جاتی ہے جب کسی کھلاڑی کو سر میں چوٹ لگے اور وہ کھیلنے کی پوزیشن میں نہ ہو۔
انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے آئی سی سی کے سامنے مطالبہ اٹھایا تھا کہ ویسٹ انڈیز اور پاکستان کے خلاف آئندہ ٹیسٹ سیریز میں کورونا وائرس پلیئر سبسٹی ٹیوشن کی اجازت دی جائے۔
کرکٹ سرگرمیوں کو دوبارہ شروع کرنے پر تبادلہ خیال ای سی بی کے خصوصی پروجیکٹ ڈائریکٹر اسٹیو ایلورڈی نے کہا کہ آئی سی سی انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے مابین ٹیسٹ سیریز کے دوران کورونا وائرس پلیئر سبسٹی ٹیوشن پر غور کر رہا ہے۔
گذشتہ موسم گرما میں انگلینڈ کے خلاف لارڈز ٹیسٹ میں جوفرا آرچر کے باؤنسر سے زخمی ہونے کے بعد آسٹریلیائی ٹیم میں ان کی جگہ مارنس لابو شین کو جگہ ملی تھی ، جو ٹیسٹ کرکٹ میں پہلے کنکشن سبسٹی ٹیوٹ بنے تھے ۔
ای سی بی میڈیکل پروٹوکول کو بھی حتمی شکل دے رہا ہے جس کے تحت کھلاڑی پر علامات ظاہر ہونے کے فورا بعد ہی ٹیسٹ کیا جائے گا اور مثبت آنے پر اسے الگ تھلگ رکھا جائے گا۔
تاہم صورتحال ابھی تک واضح نہیں ہے کہ آیا سلپ میں کھڑا ہوا کھلاڑی کورونا مثبت پایا جاتا ہے تو اس کے ساتھ کھڑے کھلاڑی کو بھی میچ سے باہر کیا جائے گا یا نہیں ۔
ایلورڈی نے کہا کہ آئی سی سی کووڈ سبسٹی ٹیوشن دینے پر غور کررہی ہے۔ ہماری معلومات کے مطابق بات چیت جاری ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ کم از کم اس کی ٹیسٹ میچوں میں اجازت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ جب کھلاڑی مثبت ہے تو ہماری کوویڈ میڈیکل ٹیم اور موقع پر موجود انگلینڈ کی پبلک ہیلتھ ٹیم کو فوری طور پر آگاہ کیا جائے گا اور حکومت کی ہدایت پر کھلاڑی کو کچھ عرصے کے لئے الگ تھلگ رکھا جائے گا۔
اہم بات یہ ہے کہ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے مابین 8 جولائی سے تین میچوں کی ٹیسٹ سیریز کھیلی جارہی ہے۔ یہ سریز شائقین کے بغیر ہوگی۔ تاہم ای سی بی اس کے لئے حکومتی منظوری کے منتظر ہے۔