اردو

urdu

ETV Bharat / sports

کرکٹ سرگرمیوں کو دوبارہ شروع کرنے پر تبادلہ خیال - آئی سی سی

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) میچ کے دوران کسی کھلاڑی کو کورونا سے متاثر ہونے پر متبادل دینے پر غور کررہی ہے ، اس دوران کورونا وائرس کی وجہ سے تعطل کا شکار کرکٹ سرگرمیوں کو دوبارہ شروع کرنے پر تبادلہ خیال کیا جارہا ہے۔

کرکٹ سرگرمیوں کو دوبارہ شروع کرنے پر تبادلہ خیال
کرکٹ سرگرمیوں کو دوبارہ شروع کرنے پر تبادلہ خیال

By

Published : Jun 7, 2020, 12:03 AM IST

آئی سی سی کے موجودہ قواعد کے مطابق کسی متبادل کھلاڑی کو میچ میں صرف اس صورت میں اجازت دی جاتی ہے جب کسی کھلاڑی کو سر میں چوٹ لگے اور وہ کھیلنے کی پوزیشن میں نہ ہو۔

انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے آئی سی سی کے سامنے مطالبہ اٹھایا تھا کہ ویسٹ انڈیز اور پاکستان کے خلاف آئندہ ٹیسٹ سیریز میں کورونا وائرس پلیئر سبسٹی ٹیوشن کی اجازت دی جائے۔

کرکٹ سرگرمیوں کو دوبارہ شروع کرنے پر تبادلہ خیال

ای سی بی کے خصوصی پروجیکٹ ڈائریکٹر اسٹیو ایلورڈی نے کہا کہ آئی سی سی انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے مابین ٹیسٹ سیریز کے دوران کورونا وائرس پلیئر سبسٹی ٹیوشن پر غور کر رہا ہے۔

گذشتہ موسم گرما میں انگلینڈ کے خلاف لارڈز ٹیسٹ میں جوفرا آرچر کے باؤنسر سے زخمی ہونے کے بعد آسٹریلیائی ٹیم میں ان کی جگہ مارنس لابو شین کو جگہ ملی تھی ، جو ٹیسٹ کرکٹ میں پہلے کنکشن سبسٹی ٹیوٹ بنے تھے ۔

ای سی بی میڈیکل پروٹوکول کو بھی حتمی شکل دے رہا ہے جس کے تحت کھلاڑی پر علامات ظاہر ہونے کے فورا بعد ہی ٹیسٹ کیا جائے گا اور مثبت آنے پر اسے الگ تھلگ رکھا جائے گا۔

تاہم صورتحال ابھی تک واضح نہیں ہے کہ آیا سلپ میں کھڑا ہوا کھلاڑی کورونا مثبت پایا جاتا ہے تو اس کے ساتھ کھڑے کھلاڑی کو بھی میچ سے باہر کیا جائے گا یا نہیں ۔

ایلورڈی نے کہا کہ آئی سی سی کووڈ سبسٹی ٹیوشن دینے پر غور کررہی ہے۔ ہماری معلومات کے مطابق بات چیت جاری ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ کم از کم اس کی ٹیسٹ میچوں میں اجازت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ جب کھلاڑی مثبت ہے تو ہماری کوویڈ میڈیکل ٹیم اور موقع پر موجود انگلینڈ کی پبلک ہیلتھ ٹیم کو فوری طور پر آگاہ کیا جائے گا اور حکومت کی ہدایت پر کھلاڑی کو کچھ عرصے کے لئے الگ تھلگ رکھا جائے گا۔

اہم بات یہ ہے کہ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے مابین 8 جولائی سے تین میچوں کی ٹیسٹ سیریز کھیلی جارہی ہے۔ یہ سریز شائقین کے بغیر ہوگی۔ تاہم ای سی بی اس کے لئے حکومتی منظوری کے منتظر ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details