اردو

urdu

ETV Bharat / sports

خواجہ سراؤں کی کرکٹ ٹیم

آسٹریلیا کرکٹ بورڈ نے بڑا اور اہم قدم اٹھاتے ہوئے ٹرانس جینڈر پالیسی کا اعلان کیا ہے، اس کے تحت خواجہ سرا اور ہم جنس پرست افراد کی ٹیم اعلی سطحی کرکٹ میں حصہ لے سکے گی۔

اب خواجہ سرا بھی کرکٹ کھیلیں گے

By

Published : Aug 8, 2019, 5:35 PM IST

Updated : Aug 8, 2019, 7:36 PM IST

کرکٹ آسٹریلیا نے ایک نئی پالیسی بنائی ہے جس کے تحت خواجہ سرا اور ہم جنس پرست آسٹریلیا میں بڑی سطح پر کرکٹ کھیل سکیں گے۔

بورڈ نے ایلیٹ لیول پالیسی کے ساتھ ساتھ کمیونٹی کرکٹ کے لیے ہدایات جاری کی ہیں جس کے تحت خواجہ سرا اور ہم جنس پرست کھلاڑیوں کی اعلی سطح پر کرکٹ کے لیے حوصلہ افزائی کی جائے گی۔

بشکریہ ٹویٹر

کرکٹ آسٹریلیا کے سی ای او کیون رابرٹس نے کہا کہ کھیل کا سب سے بڑا عامل فٹنس ہے اور اب کچھ پیرامیٹرز کے تحت خواجہ سرا اور ہم جنس پرست کھلاڑیوں کو اعلی سطح پر کرکٹ کھیلنے کے مواقع ملیں گے۔

اب خواجہ سرا بھی کرکٹ کھیلیں گے

خواجہ سراؤں اور ہم جنس پرست کھلاڑیوں کو اگر خواتین کی ٹیم میں کھیلنا ہے تو 12 ماہ یا اس سے زیادہ وقت کے لیے ان کے سیرم میں ٹیسٹوسٹیرون کی مقدار 10 نینومولس فی لیٹر سے کم ہونا چاہئے۔

رابرٹس نے کہا کہ اس کھیل میں کسی قسم کا امتیازی سلوک نہیں ہے، یہ پالیسی کھلاڑیوں کو مواقع فراہم کرے گی۔

رابرٹس نے عوامی سطح کے کرکٹ کے لیے بھی ہدایات جاری کیں ہے، اس میں كلبس، کھلاڑیوں، منتظمین، کوچ اور دیگر رضاکاروں کو کہا گیا ہے کہ یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ خواجہ سرا اور ہم جنس پرست کھلاڑیوں کے لیے محفوظ اور امتیازی سلوک سے پاک ماحول پیدا کریں۔

Last Updated : Aug 8, 2019, 7:36 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details