چتیشور پجارا کسی بھی تعارف کے محتاج نہیں ہیں۔ انہوں نے بہت سارے میچوں میں اپنے دم پرف ٹیم کو کامیابی کی دہلیز پر پہنچایا ہے۔ تیسرے نمبر پر کھیلتے ہوئے چیتشور پجارا نے آسٹریلیا میں بھارت کو دو ٹیسٹ سیریز میں کامیابی دلائی ہے۔
بھارتی کرکٹ ٹیم کے قابل اعتماد اور دفاعی رویہ اپناتے ہوئے بیٹنگ کرنے والے چیتیشور پجارا نے متعدد میچوں میں اپنی صبر آزما اننگز سے ٹیم کو شکست سے بچایا ہے۔
سال 19-2018 کے دورہ آسٹریلیا میں پجارا نے اپنی شاندار کارکردگی سے ٹیم کو سیریز میں جیت دلائی تھی اس دوران انہوں نے 3 سنچریاں بنائی تھیں اور اس دوران انہوں نے 1200 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے آسٹریلیا کی خطرناک گیندبازی لائن کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا تھا۔
کچھ برسوں بعد پجارا کے بلے نے دوبارہ اسی اسی میدان پر اپنی صلاحتیں دکھائی۔ اس بار رنز نہیں بن رہے تھے لیکن انہوں نے جس طرح کی بلے بازی کی تھی وی واقعی قابل تعریف تھی۔
کپتان وراٹ کوہلی کی عدم موجودگی اور کھلاڑیوں کی انجری سے پریشان ٹیم انڈیا نے ایک بار آسٹریلیا کو اسی کی سرزمین پر دھول چٹائی تھی۔ انگلینڈ کے خلاف بلے کے ساتھ ان کی کارکردگی کچھ خاص نہیں تھی لیکن ان کی موجودگی سے ٹیم کی بلے بازی لائن کو مضبوطی دی، اس دوران اخباروں اور سوشل میڈیا پر راہل دراوڈ کے ساتھ ان کے موازنہ کی باتیں بھی گردش کر رہی تھی۔
رواں برس انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے بعد ایک ایسے وقت میں جب ایسا لگا تھا کہ بھارت کا بہترین ٹیسٹ بلے باز ایک بار پھر طویل عرصے سے کرکٹ کے میدان سے دور ہونے والا ہے۔ اسی وقت میں پُجارا کو آئی پی ایل فرنچائزی چنئی سُپر کنگز نے نیلامی میں خریدا۔ پُجارا کو آخری بار سنہ 2014 میں آئی پی ایل میں دیکھا گیا تھا۔
اب پجارا کی نگاہیں ٹی 20 کے سابق تجربہ کار ایم ایس دھونی اور اسٹیفن فلیمنگ سے کچھ نئی چیزیں سیکھنے پر مرکوز ہوں گی۔