اس مرتبہ عالمی کپ میں 10 ٹیمیں حصہ لیں گی۔
آج ہم ایسے کپتان کا ذکر کر رہے ہیں جنہوں نے اپنی ٹیم کو نا صرف عالمی کپ فائنل تک پہنچایا بلکہ فائنل میچ میں کارآمد اننگ کھیل کر ٹیم کی نیا پار لگائی ہے۔
ٹیم میں کپتان کا کردار انتہائی اہم ہوتا ہے اور اس کا کام میدان پر نا صرف فیلڈنگ سجانا ہوتا ہے بلکہ بلے سے رن بنانا بھی اس کی اہم ذمہ داریوں میں شمار ہوتا ہے۔
ایسا ہی معاملہ عالمی کپ کے فائنل میچ میں دیکھنے کو ملا جب کپتان کا بلہ چلا تو ٹیم نے نا صرف میچ جیتا بلکہ ٹرافی کے بھی حقدار بنے۔
کلائیو لائید:ویسٹ انڈیز کے سب سے کامیاب کپتانوں میں شمار کیے جانے والے کلائیو لائیڈ نے دو مرتبہ اپنی کپتانی میں ٹیم کو عالمی چیمپیئن بنایا ہے۔
سنہ 1975 اور 1979 کے عالمی کپ میں ویسٹ انڈیز نے انہی کی قیادت میں ٹرافی پر قبضہ کیا تھا۔
سنہ 1975 کے عالمی کپ فائنل میں ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا کا سامنا ہوا تھا، اس مقابلے میں ویسٹ انڈیز کے کپتان کلایئو لائیڈ نے 85 گیندوں میں 102 رنز بنائے تھے جس میں 12 چوکے اور دو چھکے شامل تھے۔
ویسٹ انڈیز ٹاس ہار کر بلے بازی کرنے اتری تھی اور 50 رنوں پر اس کے 3 وکٹ گر چکے تھے لیکن لائیڈ نے کپتانی اننگ کھیلتے ہوئے ٹیم کو بحران سے نکالتے ہوئے باعزت اسکور تک پہنچایا تھا۔
یہ میچ ویسٹ انڈیز نے 17 رنوں سے جیت کر عالمی چیمپیئن بنا تھا۔
رکی پونٹنگ:عالمی کپ فائنل میں سنچری بنانے کا کارنامہ دوسری بار آسٹریلیا سے سابق کپتان رکی پونٹنگ انجام دیا تھا۔
پونٹنگ نے 2003 کے عالمی کپ فائنل میں بھارت کے خلاف 121 گیندوں میں 140 رنز بنائے تھے، ان کی اسی اننگ کی بدولت آسٹریلیا نے بھارت کے خلاف 360 رنز کا ہدف رکھا تھا۔
بھارتی بلے بازی آسٹریلیا کے بڑے اسکور کے آگے ٹک نہیں سکی اور 234 رنوں پر ڈھیر ہو گئی۔
اس کے علاوہ کسی بھی کپتان نے عالمی کپ فائن میں سنچری نہیں بنائی ہے۔