انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے انٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے گذشتہ ہفتے سری لنکا کے 2 سابق کرکٹرز اور ایک ٹیم تجزیہ کار پر بدعنوانی کا الزام عاید کیا تھا۔
اویشکا گنا وردھنے نے اپنے اوپر عائد تمام الزامات کو بے بنیاد بتاتے ہوئے اسے چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اویشکا پر الزام ہے کہ 2017 میں ٹی 10 لیگ میں شرکت کے دوران امارات کرکٹ بورڈ کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے۔
آئی سی سی چارجز کے مطابق گناوردھنے نے ساتھی کھلاڑیوں کو فکسنگ پر اکسانے، ان کی حوصلہ افزائی کرنے اور حکام کے ساتھ معلومات بھی شیئر نہیں کیں۔
کولمبو میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے گنا وردھنے نے خود کو بے قصور قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ چارجز کسی کے کہنے پر عائدکئے گئے ہیں جس سے میرے اختلافات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جس کھلاڑی کے کہنے پر یہ سب کچھ کیا گیا وہ اپنی دیانتداری کے گیت گاتا رہتا ہے اور ایک سے زائد مرتبہ ایسا ہوا کہ میں نے اسے ٹورنامنٹ یا ٹیموں میں نہیں کھلایا اور اس کی وجہ نظم و ضبط کا فقدان اور فٹنس کا غیر معیاری ہونا تھا، ایسے شخص کی گواہی پر کس طرح مجھ پر چارجز عائد ہوسکتے ہیں۔
گناوردھنے نے سری لنکا کرکٹ بورڈ پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ 'اس نے بغیر تحقیقات کے مجھے معطل کردیا جو کسی طرح درست نہیں ہے۔
دوسری جانب سری لنکا بورڈ کے سکریٹری موہن ڈی سلوا نے کہا کہ گناوردھنے کو تحقیقات ہونے تک معطل کیا گیا ہے، چونکہ آئی سی سی ان کے خلاف تحقیقات کررہی ہے اس لیے ہمیں خود سے کوئی تحقیقات کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔