سنگم (اننت ناگ): جیسے جیسے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 قریب آرہا ویسے ویسے کشمیری بیٹ کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ جس کی وجہ سے بیٹ بنانے والے بہت سے کاریگروں نے جنوبی کشمیر کے سنگم قصبے کا رخ کیا ہے، جس کو بیٹ کا ہب سمجھا جاتا ہے اور وہاں کے بیٹ صنعتکاروں نے اگلے ہفتے شروع ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ سے قبل بیٹ آرڈرز میں اضافہ دیکھا ہے۔
جنوبی کشمیر کا رخ کرنے والے بیٹ میکرز میں سے اتر پردیش کے میرٹھ سے تعلق رکھنے والے ایک ماہر بیٹ میکر سنیل کمار بھی ہیں۔ جنھوں نے کہا کہ کرکٹ ورلڈ کپ کے قریب آنے کے ساتھ بلے کی مانگ اتنی بڑھ گئی ہے کہ ہم تمام آرڈرز کو پورا نہیں کر پا رہے ہیں، اگرچہ زیادہ آرڈرز کو پورا کرنا زیادہ آمدنی کی ضمانت دیتا ہے۔ سنیل کمار خوش ہیں کہ وہ جو بلے بناتے ہیں وہ بین الاقوامی کرکٹ تک بھی پہنچ رہے ہیں۔ کمار نے کہا کہ میں بطور بیٹ میکر 20 سال کا تجربہ رکھتا ہوں یہاں تک کہ میں نے روہت شرما، ویراٹ کوہلی، کے ایل راہل، آندرے رسل اور ڈوین براوو جیسے کرکٹرز کے لیے بھی بلے بنائے ہیں۔
کشمیر کی کرکٹ بیٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے ترجمان فوز الکبیر نے کہا کہ آئی سی سی کی جانب سے بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں ان کے بیٹ کے استعمال کی منظوری کے بعد گزشتہ دو سالوں میں کشمیر وِلّو بلے کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ انھوں مزید کہا کہ ہم 102 سالوں سے کرکٹ کے بلے تیار کر رہے ہیں لیکن 2021 تک قومی یا بین الاقوامی سطح پر کوئی پہچان نہیں ملی۔لیکن آئی سی سی کی منظوری ملنے کے بعد ہمارے بلے مختلف بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں نمودار ہوئے اور اس کی مانگ کئی گنا بڑھ گئی ہے۔ فوز الکبیر GR8 اسپورٹس برانڈ کے تحت بلے تیار کرتے ہیں۔