اردو

urdu

ETV Bharat / sports

T20 World Cup ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل کے ایل راہل کی کارکردگی پر سوالیہ نشان

ماہرین کا ماننا ہے کہ کے ایل راہل کے لیے وقت ختم ہو رہا ہے اور ایشیا کپ ان کے لیے ایک بڑا چیلنج ہوگا۔ وقت ہی بتائے گا کہ وہ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہیں یا اسے زمبابوے کے دورے کی طرح ضائع کرتے ہیں۔ K.L Rahul Might not Be Sure-shot Opener for India in T20 World Cup

After failure in Zimbabwe, K.L Rahul might not be sure-shot opener for India in T20 World Cup
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل کے ایل راہل کی کارکردگی پر سوال

By

Published : Aug 24, 2022, 11:12 AM IST

نئی دہلی:زمبابوے میں ون ڈے سیریز میں بھارت کی قیادت کرنے والے اسٹار بلے باز کے ایل راہل توقعات پر پورا اترنے میں ناکام رہے، جس سے آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ میں بھارت کے لیے سلامی بلے بازر کے طور پر اتارے میں سوالات کھڑے ہونے لگے ہیں۔ After failure in Zimbabwe, K.L Rahul Might not Be Sure-shot Opener for India in T20 World Cup

گذشتہ کچھ مہینے راہل کے لیے بہت مشکل رہے ہیں، جو ایک سرجری اور کووڈ۔19 کی وجہ سے بین الاقوامی میچوں سے باہر رہے ہیں۔ آئی پی ایل 2022 میں راہل نے لکھنؤ سپر جائنٹس کو پلے آف تک پہنچایا۔ اس کے بعد 30 سالہ بلے باز کو جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم ٹی 20 میں بھارت کی کپتانی کرنی تھی، لیکن وہ چوٹ کی وجہ سے سیریز سے باہر ہو گئے۔ یہ معلوم ہونے کے بعد کہ انہیں سرجری کی ضرورت ہوگی، وہ انگلینڈ اور آئرلینڈ کے دورے سے بھی محروم باہر رہے۔ اس کے بعد اوپنر بلے باز کو ویسٹ انڈیز دورے کے لیے واپس آنا تھا، لیکن کورونا پازیٹیو ہونے کے بعد انہیں آرام کا مشورہ دیا گیا۔

بالآخر بی سی سی آئی کی میڈیکل ٹیم نے انہیں 2022 کے ایشیا کپ سے پہلے فارم میں واپس آنے کے لیے زمبابوے میں تین میچوں کھلینے کی منظوری دے دی، تاکہ ایشیا کپ 2022 سے پہلے فارم میں آجائے، جہاں وہ کپتان روہت شرما کے ساتھ بھارت کی اننگز کا آغاز کرنے کے لیے تیار ہیں۔

حالانکہ زمبابوے سیریز میں ان کی کارکردگی کے بعد ٹیم انتظامیہ کو قدرے پریشان ہونا چاہیے، جہاں وہ بلے سے کمال کرنے میں ناکام رہے۔ بنگلور کے اس کھلاڑی کو پہلے ون ڈے میں بلے بازی کا موقع نہیں ملا۔ دوسرے میچ میں صرف ایک رن اور تیسرے میں 30 رن بنائے، جس سے ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی سے قبل ان کی جگہ پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ راہل گزشتہ نصف دہائی میں بھارت کے بہترین اوپنرز میں سے ایک رہے ہیں، لیکن انہیں وقتاً فوقتاً شدید تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔ دائیں ہاتھ کے بلے باز پر سب سے بڑی تنقید ان کا سست اسٹرائیک ریٹ رہا ہے، خاص طور پر جب وہ پورے میدان میں شاٹس کھیلنے کے قابل ہیں۔ گزشتہ ورلڈ کپ کے بعد روہت شرما کی قیادت میں بھارت نے اپنی بیٹنگ کے انداز میں تبدیلی کی ہے۔ اس لیے ایشیا کپ میں ایل ایس جی کے کپتان کا بیٹنگ اپروچ دیکھنا دلچسپ ہوگا۔

راہل کی غیر موجودگی میں بھارت نے ایشان کشن، سوریہ کمار یادو، دیپک ہڈا، شریاس ایر اور سنجو سیمسن کو بطور اوپنر آزمایا اور انہوں نے اچھا کام کیا۔ دوسری جانب بھارت کے سابق کپتان ویراٹ کوہلی بھی ماضی میں یہ کردار ادا کر چکے ہیں۔ لہٰذا، بھارت کے پاس اوپنر کی جگہ کے لیے بہت سے اختیارات ہیں، جو اسٹار بلے باز پر اضافی دباؤ ڈالتے ہیں۔

ابھی تک، ایسا لگتا ہے کہ جب بھارتی ٹیم 28 اگست کو پاکستان کے خلاف ایشیا کپ کی میں اترے گی تو ٹیم انتظامیہ روہت کے ساتھ راہل کو پہلی پسند کے طور پر اوپنر کے طور پر ترجیح دیں گے۔ لیکن، وہ یقیناً اس کی کارکردگی پر گہری نظر رکھیں گے۔ مجموعی طور پر کے ایل راہل کے لیے وقت ختم ہو رہا ہے اور ایشیا کپ ان کے لیے ایک بڑا چیلنج ہوگا۔ وقت ہی بتائے گا کہ وہ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہیں یا اسے زمبابوے کے دورے کی طرح ضائع کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details