ورلڈ ٹیسٹ چمپیئن نیوزی لینڈ World Test Championship ٹیم اپنے بائیں ہاتھ کے اسپنر اعجاز پٹیل کی بھارتی اننگ میں تمام 10 وکٹیں لینے کی شاندار کارکردگی سے تحریک نہیں لے سکی اور اس کے بلے بازوں نے بھارتی گیند بازوں کے سامنے دوسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن محض 62 رن پر گھٹنے ٹیک دیئے۔
بھارتی کرکٹ ٹیم Indian Cricket Team کو وانکھیڈے اسٹیڈیم Wankhede Cricket Stadium میں پہلی اننگ میں 325 رنز پر آل آؤٹ کرنےکے بعد بلے بازی کے لیے اتری نیوزی لینڈ ٹیم ایک سیشن بھی نہیں کھیل سکی اور بھارتی گیند بازوں نے کیوی ٹیم کو 28.1 اوورز میں محض 62 رنز پر پویلین بھیج دیا۔
اس طرح بھارت کو 263 رنز کی بڑی برتری حاصل ہوئی تھی لیکن اس نے مہمان ٹیم سے فالو آن نہیں کرایا اور دوسری اننگ کھیلنے کا فیصلہ کیا جس میں مینک اگروال اور چیتیشور پجارا ننے اننگ کی شروعات کی اور دن کا کھیل ختم ہونے تک بنا کسی نقصان کے 69 رنز بنا لئے اور اب بھارت کو 332 رنز کی برتری حاصل ہوگئی ہے۔
مینک اگروال اور چیتیشور پجارا اس سے قبل ایشانت شرما کی جگہ ٹیم میں شامل کئے گئے تیز گیند باز محمد سراج نے نیوزی لینڈ کو ابتدائی جھٹکا دیا۔ پہلے میچ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اور اس میچ میں کپتانی کررہے ٹام لاتھم اور ول ینگ کو سراج نے سستے Mohammed Siraj Wickets میں نمٹادیا۔
لاتھم 10 اور ینگ 4 رن بناکر آوٹ ہوئے۔ نیوزی لینڈ کے پہلے دو وکٹ بالترتیب 10 اور 15 کے اسکور پر گرے۔ اس کے بعد سراج نے اپنا تیسرا شکار راس ٹیلر کو بنایا جو خراب فارم سے جوجھ رہے ہیں۔
سراج نے ٹیلر کو ایک رن پر بولڈ کر دیا۔ 17 رنز پر تین وکٹیں گرنے کے بعد دباؤ میں آنے والی نیوزی لینڈ کی ٹیم دوبارہ سنبھل نہ سکی اور یکے بعد دیگرے اس کے وکٹ گرتے رہے۔ 27 کے اسکور پر اکشر پٹیل کے ڈیرل مچل کو آؤٹ کرنے کے ساتھ ہی نیوزی لینڈ کا پورا ٹاپ آرڈر پویلین لوٹ گیا۔
اس کے بعد تجربہ کار اسپنر روی چندرن اشون مڈل اور لوور آرڈر کے بلے بازوں پر قہر بن کر برسے۔ انہوں نے ایک کے بعد ایک وکٹ حاصل کی اور دیکھتے ہی دیکھتے نیوزی لینڈ کی ٹیم 62 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی۔
ہنری نکولس اشون کا پہلا شکار بنے جنہیں اشون نے کلین بولڈ کر کے ڈریسنگ روم واپس بھیج دیا۔ یہ نیوزی لینڈ کا پانچواں وکٹ تھا جو 31 رنز کے ا سکور پر گرا۔ اس کے بعداشون نے ٹام بلنڈیل، ٹم ساؤتھی اور ولیم سمرویل کو پویلین کی راہ دکھائی۔ اس طرح اشون نے چار، محمد سراج نے تین، اکشر پٹیل نے دو اور جینت یادو نے ایک وکٹ حاصل کی۔
نیوزی لینڈ کو 62 رنز پر آؤٹ کرنے کے بعد بھارت نے فالو آن کے بجائے بیٹنگ کا انتخاب کیا۔ بھارت نے دوسری اننگز کا آغاز 263 رنز کی برتری کے ساتھ کیا جو دن کا کھیل ختم ہونے تک بڑھ کر 332 ہوگئی ہے۔ فی الحال مینک اگروال 38 اور چیتشور پجارا 29 رنز بنا کر کریز پر موجود ہیں۔
اس سے قبل بھارتی ٹیم نے آج مینک اگروال (150 رنز) اور اکشر (52 رنز) کی بدولت اپنی پہلی اننگ 109.5 اوور میں 325 رنز پر ختم کی۔ نیوزی لینڈ کے لیے لیفٹ آرم اسپنر نے ایک اننگز میں 10 وکٹیں لے کر تاریخ رقم کی۔
بھارت نے کھیل کے دوسرے دن چار وکٹوں کے نقصان پر 221 کے اسکور سے آگے کھیلنا شروع کیا۔ مینک 120 اور ردھیمان ساہا 25 کے انفرادی اسکور کے ساتھ بڑا سکور کرنے کے ارادے سے کریز پر آئے لیکن پہلے دن کی طرح نیوزی لینڈ کے لیفٹ آرم اسپنر اعجاز پٹیل نے ایک بار پھر بھارت کو ابتدائی جھٹکا دیا۔ انہوں نے ساہا اور روی چندرن اشون کی شکل میں لگاتار دو وکٹیں حاصل کیں۔ جہاں ساہا نے صرف دو رن جوڑ کر 27 رن پر وہیں اشون کھاتہ کھولے بغیر ہی پویلین لوٹ گئے۔
تاہم اس کے بعد اکشر پٹیل نے مینک اگروال کے ساتھ اچھی پارٹنرشپ کی۔ اعجاز پٹیل نے دونوں بلے بازوں کے خلاف جارحانہ بالنگ کی لیکن دونوں نے صبر کا دامن نہیں چھوڑا اور کریز پر پاؤں جمائے اور رنوں کی رفتار کو آگے بڑھایا۔
دونوں کے درمیان ساتویں وکٹ کے لیے 67 رنز کی شراکت ہوئی کہ اعجاز نے پھر کمال دکھایا اور 291 کے اسکور پر مینک کا وکٹ لے کر اس شراکت کو توڑ دیا۔ مینک آج اپنے انفرادی اسکور میں مزید 30 رنز جوڑنے میں کامیاب رہے اور 150 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوگئے۔ ان کے آؤٹ ہونے کے بعد اکشر نے اننگ کو آگے بڑھانے کی ذمہ داری لی حالانکہ وہ زیادہ اسکور نہیں جوڑ سکے اور 52 رنز بنا کر اعجاز کی گیند پرآؤٹ ہوگئے۔ یہ بھارتی ٹیم کا 316 پر آٹھواں وکٹ تھا۔ اس کے بعد اعجاز نے نچلے آرڈر کے بلے بازوں جینت یادو اور محمد سراج کو بھی زیادہ دیر ٹکنے نہیں دیا اور ان کا وکٹ لے کر 325 کے اسکور پر بھارتی ٹیم کو آل آوٹ کردیا۔
بھارت کی جانب سے مینک اگروال اور اکشر پٹیل کے علاوہ شبھمن گل نے 44 رنز بنائے۔ وہیں نیوزی لینڈ کی جانب سے تمام 10 وکٹیں اعجاز پٹیل نے حاصل کی۔ یہ کارنامہ انجام دینے والے وہ دنیا کے تیسرے اور نیوزی لینڈ کے پہلے ٹیسٹ باؤلر بن گئے ہیں۔
یو این آئی رپورٹ