پاکستانی کھلاڑیوں کو ویزا نہ دینے پر آئی او سی یعنی انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے بھارت سے اولمپک کے معاہدوں کو منسوخ کر دیا اور بھارت سے مستقبل میں کھیلوں کی میزبانی کے حوالے سے بات چیت بھی معطل کر دی۔
آئی او سی ایگزیکٹو بورڈ نے بین الاقوامی فیڈریشنز سے بھی بھارت کو ایونٹس کی میزبانی نہ دینے کے لیے کہا۔ اس کے علاوہ ہدایت دی کہ جب تک بھارت کھیلوں میں تعصب کا خاتمہ اور اولمپک چارٹر کی پابندی یقینی نہیں بناتا، کھیلوں کی میزبانی نہ دی جائے۔
یاد رہے کہ پاکستانی نشانے باز جی ایم بشیر اور خلیل احمد سمیت ایک عہدیدار کو 20 سے 28 فروری کے درمیان منعقد ہونے والے اولمپکس مقابلوں میں حصہ لینے کے لیے بھارت آنا تھا لیکن ویزا نہ ملنے کی وجہ سے شرکت کرنے سے قاصر رہے۔
ویزا نہ ملنے پر پاکستان نے آئی ایس ایس ایف سے درخواست کی ہے کہ اس ایونٹ کے دو اولمپک مقابلوں کو کسی دوسرے ٹورنامنٹ میں منتقل کیا جائے۔
آئی او سی کا کہنا ہے کہ بھارت کو مستقبل میں اولمپکس سے متعلق کسی بھی کھیل کی میزبانی کی اجازت اُس وقت تک نہیں دی جائے گی جب تک بھارتی حکومت بلا تفریق تحریری طور پر یقین دہانی نہ کرائے۔
آئی او سی نے بھارت میں ہونے والے شوٹنگ ورلڈ کپ کے 25 میٹر ریپڈ فائر ایونٹ کا اولمپک کوالیفائر کا درجہ بھی بھارت سے چھین لیا۔
آئی او سی نے انٹرنیشنل فیڈریشن سے درخواست بھی کی کہ بھارت میں اُس وقت تک اولمپکس مقابلوں کا انعقاد نہ کیا جائے جب تک وہ مذکورہ شرائط پر پورا نہ اترے۔