اردو

urdu

By

Published : Feb 5, 2021, 10:58 AM IST

ETV Bharat / sitara

ہماری پالیسیوں کے بارے میں غیر ملکی مشہور شخصیات کا ٹویٹ ایک سازش ہے: ہیما مالینی

ہیما مالینی نے ملک میں جاری کسان احتجاج پرغیرملکی شخصیات کی دخل اندزی کو لے کر کہا کہ 'جو لوگ بیان دے رہے ہیں انہیں بھارت کے بارے میں کچھ معلوم ہی نہیں ہے۔'

The tweet of foreign celebrities about our policies is a conspiracy: Hema Malini
ہماری پالیسیوں کے بارے میں غیر ملکی مشہور شخصیات کا ٹویٹ ایک سازش ہے: ہیما مالینی

بالی ووڈ کی مشہور اداکارہ اور بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ ہیمامالینی نے کہا کہ 'غیر ملکی شخصیات بھارت کی پالیسیوں اور اندرونی معاملات پر بیان بازی کر رہے ہیں۔'

ہیمامالینی نے ٹویٹ کر کے کہا کہ میں ان شخصیات سے روبرو ہو چکی ہوں جنہون نے ہمارے شاندار بھات کے بارے میں صرف سنا ہے۔

بے باکی سے وہ ہمارے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کر رہے ہیں۔ میں حیران ہوں کہ وہ اس سے کیا چاہتے ہیں اور کس کو خوش کرنا چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ کسان احتجاج کو لے کر بین الا اقوامی پاپ گلوکارہ ریحانہ آب و ہوا کے کارکن گریٹا تھونبرگ امریکی نائب صدر کملا ہیرس کی بھانجی مینا ہیرس اور میا خلیفہ نے ٹویٹ کیا۔

تاہم وزارت خارجہ نے غیر ملکی مشہور شخصیات کے ٹویٹس کو پروپیگنڈا قرار دیا ہے۔ اس کے ساتھ بہت سارے سیاستدان اور مشہور شخصیات بھی اس معاملے پر بھارتی حکومت کی حمایت کرتے دیکھے گئے ۔ اب اس میں ہیما مالینی کا نام بھی شامل ہو گیا ہے۔

منگل کی شب امریکی پاپ گلوکارہ ریحانہ کے ذریعہ ایک نیوز لنک شائع کرنے کے بعد بدھ کے روز ٹویٹر پر بحث چھڑ گئی۔ ریحانہ نے کسانوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم اس کے بارے میں بات کیوں نہیں کررہے ہیں؟'

اس ٹویٹ کے بعد بھارتی مشہور شخصیات اور انٹرنیٹ پر وقت گزارنے والے لوگوں کے مابین وسیع پیمانے پر ناراضگی بھی دیکھنے میں آئی ہے۔ بھارتی مشہور شخصیات نے ریحانہ اور دیگر کو بھارت کے اندرونی معاملات میں اپنی معلومات فراہم نہ کرنے کی تلقین کی ہے۔

ماحولیاتی امور پر بین الاقوامی آواز اٹھانے والے ماحولیاتی کارکن تھون برگ نے ٹویٹ کیا تھا "ہم بھارت میں کسانوں کی تحریک کی حمایت کرتے ہیں۔''

اس کے ساتھ ، مینا ہیرس اور میا خلیفہ نے بھی ٹویٹ کرکے کسانوں کی تحریک پر تبصرہ کیا۔

مینا ہیرس نے لکھا یہ کوئی اتفاق نہیں ہے کہ دنیا کی قدیم ترین جمہوریت پر ایک ماہ قبل بھی حملہ کیا گیا تھا اور اب ہم سب سے بڑی آبادی والے جمہوریت پر حملہ ہو رہا ہے۔ یہ ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے۔ ہم سب کو بھارت میں انٹرنیٹ بند اور کسان مظاہرین کے خلاف سکیورٹی فورسز کے تشدد پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرنا چاہئے۔

دریں اثنا وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ہم درخواست کریں گے کہ ایسے معاملات پر تبصرہ کرنے سے پہلے حقائق کا پتہ لگایا جائے اور معاملات کی مناسب تفہیم پیدا کی جائے۔ نامور شخصیات کے سنسنی خیز سوشل میڈیا ہیش ٹیگ اور تبصرے کا شکار ہونا نہ تو درست ہے اور نہ ہی ذمہ دار ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details