اس سے قبل جمعرات کے روز الیکشن کمیشن نے اپنے اس فیصلے کی حمایت میں سپریم کورٹ کو فلم کی 17 نقات بتائی تھیں۔ ان نقات میں مکالموں میں 'ایک دن ایک سچا مرد دہلی کی کرسی پر بیٹھے'، 'راشٹرواد ہی میری سمپتی ہے' اور ' غجب کا جنون ہے اس کی آنکھوں میں' جیسی لائن شامل تھیں۔
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ انتخابات کے دوران اس فلم کی ریلیز کو اجازت ملنے سے ایک خصوصی پارٹی کے حق میں ماحول بن سکتا ہے۔
پی ایم نریندر مودی فلم کی ریلیز میں تاخیر والے الیکشن کمیشن کے خلاف اس فلم کے 4 ہدایت کاروں نے سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا۔ واضح رہے کہ 10 اپریل کو الیکشن کمیشن نے اس فلم کی ریلیز پر موجودہ لوک سبھا انتخاب تک پابندی عائد کر دی تھی۔اس کے بعد 12 اپریل کو اس فلم کے ہدایت کاروں نے سپریم کورٹ جا کر الیکشن کمیشن کے فیصلے کو اظہار رائے کی آزادی کی خلاف ورزی بتایا تھا۔
سپریم کورٹ نے 15 اپریل کو الیکشن کمیشن کو یہ حکم دیا تھا کہ وہ پہلے اس فلم کو دیکھیں اور تب اس پر رپورٹ دیں۔ اس کے لیے کمیشن کو 22 اپریل تک کا وقت دیا گیا تھا۔