ریا چکرورتی کے وکیل ستیش مانیشندے نے میڈیا کو ایک بیان میں بتایا کہ بہار حکومت کے کہنے پر یہ معاملہ سی بی آئی کو منتقل نہیں کیا جاسکتا کیونکہ اس میں بہار پولس کے شامل ہونے کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ یہ معاملہ بہار کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔
'سی بی آئی انکوائری کے لئے بہار حکومت کی سفارش غلط' - ریا چکرورتی کے وکیل ستیش مانیشندے
بہار حکومت نے مرکزی حکومت سے جہاں بالی ووڈ اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی موت کی تحقیقات کے لیے مرکزي تفتیشی بیورو (سی بی آئي) کے حوالے کرنے کی سفارش کی ہے، وہیں اداکار کی خاتون دوست اور ماڈل ریا چکرورتی کے وکیل نے اس سفارش پر سوال کھڑے کیے ہيں۔
مانیشندے نے کہا کہ "ریا نے عدالت عظمی میں ایک عرضی دائر کی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ اس معاملے کی انکوائری بہار پولس کے دائرہ اختیار میں نہیں آتی، یہ عرضی سپریم کورٹ میں زیر التواء ہے"۔
وکیل نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ یہ 'زیرو ایف آئی آر' ہوگی اور اسے ممبئی پولس کو ٹرانسفر کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بہار حکومت نے سی بی آئی تحقیقات کی سفارش کرکے قانونی غلطی کی ہے۔
واضح رہے کہ سشانت کے والد کے کے سنگھ نے بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار سے بات کر کے اس معاملے کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا تھا، جس کے بعد نتیش کمار نے مرکز کو سی بی آئی انکوائری کی سفارش بھیج دی ہے۔