بی جےپی کے راجیہ سبھا رکن پارلیمان سبرامبنیم سوامی نے جمعہ کے روز ممبئی پولیس کے ذریعہ بالی ووڈ اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی موت معاملے میں ابھی تک ایف آئی آر درج کیوں نہیں کیے جانے پر ایک ٹوئیٹ شیئر کرتے ہوئے وضاحت پیش کی۔سوامی نے یہ بھی بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کو عارضی کیوں قرار دیا گیا ہے۔
سوامی نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ممبئی پولیس نے سشانت سنگھ راجپوت معاملے میں ایف آئی آر درج کیوں نہیں کی؟پوسٹ مارٹم رپورٹ کو عارضی کیوں قرار دیا گیا ہے؟ان دونوں کی ایک ہی وجہ ہے کہ اسپتال کے ڈاکٹر محکمہ فرانزک سے سشانت سنگھ راجپوت کی ویزرا رپوٹ کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے انہیں زہر دیا گیا تھا یہ نہیں۔ان کے ناخنوں کو بھی ٹیسٹ کے لیے بھیجا گیا ہے۔
سوامی نے ایک دن قبل ہی ٹوئیٹر میں لکھا تھا کہ 'انہیں محسوس ہورہا ہے کہ سشانت سنگھ راجپوت کا قتل کیا گیا ہے، جس کے بعد ان کا یہ متنازعہ بیان سامنے آیا ہے۔جمعرات کے روز سوامی نے اپنے اس دعوے کی حمایت کے لیے ایک دستاویز شائع کی تھی۔
"میرے خیال میں سشانت سنگھ راجپوت کو کیوں قتل کیا گیا ہے،" سوامی نے اس دستاویز کی ایک تصویر کے ساتھ ٹویٹ کیا تھا جس میں 26 نکات کا ذکر کیا گیا ہے۔
اس دستاویز کے مطابق سشانت کی گردن پر موجود نشان خودکشی کی نشاندہی نہیں کرتا بلکہ یہ جان بوجھ کر اس طرف اشارہ کروانے کی کوشش کرتا ہے کہ انہوں نے خودکشی کی ہے۔دستاویز میں مزید دعوی کیا گیا ہے کہ اگر لٹک کر خودکشی کی جاتی ہے تو خودکشی کرنے والا اپنے پیروں تلے ٹیبل کو ہٹاکر خود کو لٹکاتا ہے۔دستاویز میں مزید دعوی کیا گیا ہے کہ اداکار کے جسم پر نشان مارپیٹ کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔