شہنشاہ جذبات دلیپ کمار کی آج 99ویں سالگرہ Dilip Kumar's 99th Birthday ہے۔ سائرہ بانو کے لیے دلیپ کمار کی یہ پہلی سالگرہ ہے، جسے وہ اپنے 'صاحب' کے بغیر منا رہی ہیں۔ رواں سال 7 جولائی کو دلیپ کمار نے اس دنیا کو الوداع کہہ دیا تھا۔
دلیپ کمار کی 99 ویں سالگرہ کے موقع پر سائرہ بانو نے اپنے صاحب کو یاد کرتے ہوئے ایک جذباتی خط Saira Bano Emotional Letter to Dilip Kumar لکھا ہے۔ سائرہ بانو نے ٹائمس آف انڈیا کو لکھے اس خط میں دلیپ کمار کو سالگرہ کی مبارکباد دی اور کہا کہ ' ہم ساتھ تھے اور ہم ہمیشہ رہیں گے'۔
سائرہ بانو نے اپنے اس خط میں مرحوم اداکار دلیپ کمار کی زندگی کے اہم پہلوؤں کے حوالے سےتفصیلات بیان کیے ہیں۔ سائرہ لکھتی ہیں ' تقسیم ہند سے قبل شمال مغربی سرحدی علاقے میں واقع پشاور کے قصہ خوانی بازار میں سنہ 1922 کے 11 دسمبر کی سرد ترین رات میں میری جان یوسف صاحب کی پیدائش معروف پھلوں کے تاجر محمد سرور اور ان کی خوبصورت اہلیہ عائشہ بیگم کے گھر میں ہوئی اور آج ان کی 99 ویں سالگرہ منائی جائے گی'۔
یقینا ان کے لاکھوں مداح اور میں (جو ان کی نمبر ون فین ہے) اس دن کو خاموشی کے ساتھ منائیں گے، ہم جانتے ہیں کہ وہ ہماری زندگی میں ہمیشہ ہمارے ساتھ رہیں گے۔ دلیپ صاحب ہمیشہ اس اس بات پر خوش اور فخر محسوس کرتے تھے کہ وہ ایک غیر منقسم بھارت میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کی پرورش ایک بڑے اور خوش حال خاندان میں ہوئی تھی، جو بزرگوں کا احترام کرتی تھی، چھوٹوں پر شفقت، خواتین کی عزت اور ان کی حوصلہ افزائی کرتی تھی اور ایک دوسرے پر بھروسہ و اعتماد کرتی تھی، یہی بندھن اس خاندان کو جوڑے رکھا ہوا تھا۔
سائرہ آگے لکھتی ہیں کہ ' صاحب کو اپنے حب الوطنی کے جذبات پر بھی فخر تھا کہ ان کے والد نے اپنے بیٹے اور بیٹیوں کے دلوں میں اس جذبات کے بیج کو بویا تھا۔ انہیں اور ان کے 11 بھائی بہنوں کو تمام طبقے اور مکتبہ فکر کے لوگوں سے تعلقات استوار رکھنے کی آزادی دی تھی۔ اس لیے دلیپ صاحب نے اپنی شاندار زندگی کے دوران تمام شعبوں اور معاشرے کے تمام طبقوں کے ساتھ تپاک سے ملتے تھے۔ وہ اپنی نظروں میں ایک عام انسان تھے، جس کی ایک فیملی ہے اور ایک چیلنجگ جاب ہے، اس سے زیادہ کچھ نہیں اور وہ بالکل بھی کوئی خدا نہیں تھا جیسا کہ بعض اوقات ایک سپراسٹار کو سمجھا جاتا ہے'۔