اردو

urdu

ETV Bharat / sitara

فاروق شیخ: متوازی فلموں میں مضبوط شناخت بنائی - بالی ووڈ میں فاروق شیخ

فاروق شیخ کی پیدائش 25 مارچ 1948 کو گجرات کے شہر بدولی کے قریب ایک گاؤں نشوالی، امراہلی ضلع بڑودہ میں ہوئی تھی۔

فاروق شیخ کی برسی آج
فاروق شیخ کی برسی آج

By

Published : Dec 27, 2020, 10:03 AM IST

بالی ووڈ میں فاروق شیخ کو ایک ایسے اداکار کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جنہوں نے ڈراموں اور متوازی سنیما کے ساتھ ساتھ پیشہ وارانہ سنیما میں بھی ناظرین کے درمیان اپنی خاص شناخت بنائی۔

فاروق شیخ کی پیدائش 25 مارچ 1948 کو گجرات کے شہر بدولی کے قریب ایک گاؤں نشوالی، امراہلی ضلع بڑودہ میں ہوئی تھی۔ ان کے والد مصطفیٰ شیخ ممبئی کے معروف وکیل تھے۔ فاررق شیخ پانچ بہن بھائیوں میں سب سے بڑے تھے۔

فاروق شیخ کی برسی آج

انہوں نے سینٹ میری اسکول، ممبئی سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد سینٹ زیویئرز کالج، ممبئی اور پھر قانون کی ڈگری سدھارتھ کالج سے حاصل کی۔ وہ کچھ دن اپنے والد کے ساتھ وکالت کرتے رہے مگر وہ وکالت کے میدان میں کامیاب نہ ہوسکے۔

فاروق شیخ نے قانون کے پیشے میں ناکام رہنے کے بعد تھیٹر کا رخ کیا اور پونے فلم انسٹی ٹیوٹ میں داخلہ لے لیا۔ کالج کے دنوں میں وہ اداکاری اور اسٹیج ڈراموں میں حصہ لیتے تھے اور یہیں پر ان کی ملاقات ان کی مستقبل کی شریک حیات روپا سے ہوئی۔ ان کی دو بیٹیاں ثناء شیخ اور شائستہ شیخ ہیں۔

وہ بہت شستہ اردو میں گفتگو کیا کرتے تھے اور ان کا طرز تحریر بھی بہت خوب صورت تھا۔ کئی فلمی مکالمہ نگار اپنی اسکرپٹ میں زبان و بیان کی اصلاح فاروق شیخ سے کرایا کرتے تھے۔ کلاسیکی اردو شاعری میں ان کا ذوق بہت اعلی تھا۔ اکثر ولی دکنی، غالب، میر، مومن، فیض، مخدوم محی الدین اور مجاز کے شعر گنگناتے تھے۔

فاروق شیخ

70 کی دہائی میں بطور اداکار فلم انڈسٹری میں اپنی شناخت بنانے کے لئے فاروق شیخ ممبئی آئے اور تقریبا چھ سال تک جدوجہد کرتے رہے۔ انہیں یقین دہانی تو سبھی کراتے لیکن کام کرنے کا موقع کوئی نہیں دیتا تھا پھر فاروق شیخ کو 1973ء میں ہندوستان کی آزادی پر بننے والی فلم 'گرم ہوا' میں کام کرنے کا موقع ملا اور یہیں سے ان کے فلمی کیریئر کا آغاز ہوا۔ اس فلم میں کام کرنے کا معاوضہ انہیں 750 روپے ملا تھا۔ يوں تو پوری فلم اداکار بلراج ساہنی پر مبنی تھی لیکن اس فلم سے فاروق شیخ ناظرین کے درمیان کچھ حد تک شناخت بنانے میں کامیاب رہے۔

فلموں میں ان کی اصل پہچان متوازی سنیما یا تجرباتی سنیما سے تھی انہوں نے ستیہ جیت رے، مظفر علی، ہری کیش مکھرجی اور کیتن مہتا جیسے ہدایتکاروں کے ساتھ کام کیا تھا۔ انتہائی ذہین اور باصلاحیت فاروق شیخ کی اصل شخصیت فلم بازار میں ان کے ’بھولے بھالےکیریکٹر‘ سے کچھ زیادہ مختلف نہیں تھی۔

فاروق شیخ

انہوں نے آرٹ فلموں کی کم وبیش تمام معروف ہیروئنوں کے ساتھ کام کیا۔ فاروق شیخ کے فلمی کیریئر میں ان کی جوڑی اداکارہ دپتی نول کے ساتھ کافی پسند کی گئی ہے۔ سال 1981 میں آئی فلم چشم بددور میں سب سے پہلے یہ جوڑی سلور اسکرین پر ایک ساتھ نظر آئی۔ اس کے بعد اس جوڑی نے ساتھ ساتھ کسی سے نہ کہنا، کہانی، ایک بار چلے آؤ، ’کتھا، رنگ برنگی ، فاصلے اور’ٹیل می او خدا‘ میں بھی ناظرین کا دل جیت لیا۔ فاروق نے شبانہ اعظمی کے ساتھ بھی کئی فلمیں کیں جن میں ہدایت کار ساگر سرحدی کی ’لوری‘، کلپنا لازمی کی ’ایک پل‘ اور مظفر علی کی’ انجمن‘ شامل ہیں۔

ہندی فلمی دنیا میں فاروق شیخ ان چنندہ اداکاروں میں شامل ہیں جو فلم کی تعداد کے بجائے اس کے معیار پر زیادہ توجہ دیتے ہیں۔ اسی کو دیکھتے ہوئے انہوں نے اپنے چار دہائیوں پر مشتمل فلمی كیريئر میں تقریبا 44 فلموں میں ہی کام کیا۔ ان کی مشہور فلموں میں امراؤجان، طوفان اور نوری’شطرنج کے کھلاڑی، چشم بددور، ’ساتھ ساتھ‘کلب سکسٹی، شنگھائی، لاہور، بیوی ہو تو ایسی، ساگر، میرے ساتھ چل، بازار، کسی سے نہ کہنا، رنگ برنگی، سلمی، فاصلے، کھیل محبت کا جیسی فلمیں شامل ہیں۔ سال 2010 میں انھیں فلم ‘ لاہور‘ میں بہترین معاون اداکار کے لیے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ آخر کے دنوں میں انہوں نے سال 2013 ہٹ فلم ‘ یہ جوانی ہے دیوانی’ میں کام کیا ۔

سال 1987 میں آئی فلم بیوی ہو تو ایسی ہیرو کے طور پر فاروق شیخ کے فلمی کیریئر کی آخری فلم تھی۔ اس فلم میں انہوں نے اداکارہ ریکھا کے ساتھ کام کیا۔ نوے کی دہائی میں انہوں نے مناسب کردار نہ ملنے پر فلموں میں کام کرنا کافی حد تک کم کر دیا۔ سال 1997 میں آئی فلم محبت كے بعد انہوں نے تقریبا دس سال تک فلم انڈسٹری سے کنارہ کر لیا۔

90 کی دہائی میں فاروق شیخ نے ناظرین کی پسند کا خیال کرتے ہوئے چھوٹے پردے کا بھی رخ کیا اور ایک مشہور ٹی وی شو 'جینا اسی کا نام ہے' کی میزبانی بھی کی۔ اس کے علاوہ کئی سریلوں میں کام کیا جن میں چمتکار اور جی منتری جی جیسے مزاحیہ سیریل میں اپنی بہترین اداکاری سے ناظرین کی تفریح کی۔ فاروق شیخ نے 2008 میں تقریباً آٹھ سال کے وقفے کے بعد فلموں میں دوبارہ اداکاری شروع کی۔ وہ اپنی موت تک یعنی 27 دسمبر 2013 تک فلموں سے جڑے رہے ۔

اپنی لاجواب، سنجیدہ، مزاحیہ اور دلفریب اداکاری سے ناظرین کو رجھانے والے فاروق شیخ 27 دسمبر 2017 کو 65 برس کی عمر میں اس دنیا کو الوداع کہہ گئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details