آٹھ جولائی سنہ 1958 کو پیدا ہونے والی نیتو سنگھ کو رقص میں کافی دلچسپی تھی۔ ان کی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے ان کی والدہ راجی سنگھ نے انہیں مشہور اداکارہ وجینتی مالا کے رقص اسکول میں رقص سیکھنے کی اجازت دے دی۔
رقص سیکھنے کے دوران وجینتی مالا ان کے رقص کے انداز سے بہت متاثر ہوئیں اور انہوں نے نیتو کو اپنی فلم 'سورج' میں چائلڈ آرٹسٹ کے طور پر کام کرنے کی پیشکش کی جسے انہوں نے بخوشی قبول کر لیا۔
ساٹھ کی دہائی میں نیتو سنگھ نے کئی فلموں میں چائلڈ اسٹار کے طور پر کام کیا، جن میں دس لاکھ، دو دونی چار، وارث، گھر گھر کی کہانی، پوِتر پاپی اور سنہ 1968 میں آئی فلم 'دو کلیاں' قابل ذکر ہیں۔
دو کلیاں فلم میں نیتو سنگھ نے ڈبل رول ادا کیا تھا، جسے شائقین نے کافی پسند کیا۔ فلم میں ان پر فلمایا گایا نغمہ 'بچے من کے سچے' ناظرین اور سامعین کے درمیان آج بھی کافی مقبول ہے۔
اس کے علاوہ نیتو سنگھ نے مکمل اداکارہ کے طور پر اپنے فلمی کریئر کا آغاز سال 1973 کی فلم 'ركشاوالا' سے کیا۔ اس فلم میں ان کے مقابل ہیرو کے طور پر رندھیر کپور تھے، کمزور اسکرپٹ اور ہدایتکاری کی وجہ سے فلم باکس آفس پر ناکام ثابت ہوئی۔
نیتو سنگھ کو ابتدائی کامیابی دلانے میں سنہ 1973 میں ناصر حسین کی فلم 'یادوں کی بارات' کا اہم مقام ہے۔ اس فلم میں انہیں ایک چھوٹا سا کردار ادا کرنے کا موقع ملا تھا اور ان پر فلمایا گیا نغمہ 'لےكر ہم دیوانہ دل' ان دنوں سامعین کے درمیان کافی مقبول ہوا تھا جبکہ آج بھی یہ گیت سامعین کو محظوظ کر دیتا ہے۔
يادو کی بارات کی کامیابی کے باوجود نیتو سنگھ فلم انڈسٹری میں تقریباً دو سال تک ممبئی میں جدوجہد کرتی رہیں۔ یقین دہانی تو سبھی کراتے لیکن انہیں اچھی فلموں میں کام کرنے کا موقع کوئی نہیں دیتا تھا۔
اس دوران نیتو سنگھ نے شطرنج کے مہرے، آشیانہ اور ہوس جیسی بی اور سی گریڈ کی فلموں میں اداکاری کی لیکن ان فلموں سے انہیں کوئی خاص فائدہ حاصل نہیں ہوا۔