کورونا وائرس نے پوری دنیا کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔کورونا نے دنیا کے اس نئے اور خطرناک پہلوؤ سے لوگوں کو واقف کرایا ہے، خاص کر اس نے زندگی کے تئیں انسانوں کے نظریات کو بدلا ہے۔بالی ووڈ اداکارہ کٹرینہ کیف کا بھی کچھ ایسا ہی خیال ہے۔
کٹرینہ نے بتایا کہ یہ وبائی مرض اور اس کی وجہ سے نافذ کیا گیا لاک ڈاؤن نے لوگوں کو خود شناسی کرنے کا موقع دیا ہے کہ ہماری زندگی کتنی بہتر ہے یا کس طرح سے ہم اسے عام طور پر گزارتے ہیں۔اس کے ساتھ ہی کورونا وائرس معاملے میں مسلسل ہورہے اضافے کو دیکھتے ہوئے میرا ماننا ہے کہ ہمیں اپنی اچھی خوراک اور صحت مند طرز زندگی کے ذریعہ اپنے مدافعتی نظام کو بہتر بنانے کے لیے کام کرنا چاہیے۔اس نے کئی حد تک زندگی کے تئیں میری سوچ کو تبدیل کردیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ موجودہ صورتحال کو لے کر کافی پریشان ہیں اور ساتھ ہی اداکارہ نے اس وقت تناؤ کو اپنے قابو میں رکھنے کے لیے ضروری جانکاری بھی دی۔
وہ کہتی ہیں کہ میں یہ سوچ کر کبھی کبھی پریشان ہوجاتی ہوں کہ زندگی پٹری پر کب آئے گی، لیکن دنیا اس وقت جس پریشانی کا سامنا کر رہی ہے میں اسے بھی سمجھتی ہوں۔تناؤ ایسے صورتحال میں ایک سنجیدہ موضوع ہے۔میں سب کو مشورہ دیتی ہوں کہ وہ پر سکون رہیں، دھیان لگائیں یا یوگا کریں اور اس کے بہتر پہلوؤ کے بارے میں سوچنے کی کوشش کریں۔اس دور کے بعد آنے والے وقت کے بارے میں سوچیں، اس پر بھی غور و فکر کریں کہ ہم سے جو غلطیاں ہو گئی ہیں اسے مستقبل میں کیسے نہ دوہرائٰیں۔فی الحال میں جب بھی افسردگی محسوس کرتی ہوں تو میں یا دھیان لگاتی ہوں یا یوگا کرتی ہوں یا خود کو دوبارہ خوش کرنے کے لیے کوئی فلم یا شو دیکھتی ہوں۔
کٹرینہ نے کورونا وائرس کے خلاف جاری جنگ میں کچھ تعاون بھی دیا ہے۔ان کے میک اپ برانڈ 'کے' بیوٹی نے مہاراشٹر کے مختلف دیہی علاقوں میں یومیہ اجرت حاصل کرنے والے مزدوروں کی مدد کے لیے 'دے ہاتھ' کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے۔