امیتابھ بچن کی فلم 'جھنڈ' جمعہ کو ریلیز ہوچکی ہے۔ بگ بی کے پرستار کے لیے یہ ایک خاص فلم ثابت ہوگئی کیونکہ امیتابھ ایک طویل عرصے کے بعد بڑی اسکرین پر اپنا جادو بکھیرتے ہوئے نظر آئیں گے۔ Jhund' director Nagraj Manjule
مراٹھی فلم فلمساز ناگراج منجولے اس فلم کے ذریعہ ہندی سینما میں قدم رکھنے جارہے ہیں۔ فلم میں امیتابھ نے ناگپور میں رہنے والے ایک ریٹائرڈ اسپورٹس ٹیچر وجے بارسے کا کردار ادا کیا ہے۔ وجے بارسے نے کچی آبادی میں رہنے والے بچوں کو فٹ بال کھیلنے کی ترغیب دی۔
ناگراج منجولے نے اس فلم میں بھی موسیقار اجے۔ اتول کے موسیقی کے جادو کا استعمال کیا۔ اجے اتول نے سیراٹ جیسی فلموں میں موسیقی دی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت میں منجولے نے بتایا کہ فلم کی کہانی حقیقی زندگی پر مبنی ہے اور فلم کے مرکزی کردار کو امیتابھ بچن سے بہتر کوئی ادا نہیں کرسکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ' میں نے اس کہانی کے لیے تحقیق کی، تب مجھے ناگپور کے وجے بارسے اور ان کے طالب علموں کے بارے میں جانکاری ملی، جن کے ساتھ وہ کچی آبادی میں فٹ بال کھیلتے تھے۔ میں نے پوری کہانی کو سمجھا اور اس کا اسکرین پلے لکھا اور اس کے بعد اس میں میں نے مسٹر بچن کے ساتھ شیئر کیا۔ انہیں یہ بہت پسند آیا اور ایسے ہم نے مل کر یہ فلم تیار کی۔
منجولے نے کہا کہ میرے ذہن میں جھنڈ کو لے کر تصویر صاف تھی اور میں یہ دکھانا چاہتا تھا کہ کیسے ایک شخص کچی آبادی میں رہنے والے بچوں کی صلاحیتوں کو دیکھتا ہے، جنہیں معاشرہ نے صرف نظر انداز کیا ہے۔
انہوں نے انٹرویو میں بتایا کہ ' جب میں وجے بارسے ملا تو میں ان کی زندگی کو دیکھ کر بہت متاثر ہوا، انہوں نے جو کچھ بھی اپنی زندگی میں حاصل کیا اسے دیکھ کر میں کافی متوجہ ہوا، یہ ایک قابل ذکر چیز ہے۔ اس کے بعد میں ان بچوں سے ملا جس سے مجھے حوصلہ ملا۔ ان سب کی اپنی ایک کہانیاں تھیں۔ جدوجہد کی کہانیاں۔ جبر، غربت، اور امتیازی سلوک۔۔لیکن ان سب نے اس سے سب سے اوپر اٹھ کر ساری بندشوں کو توڑا اور کامیاب ہوئے، پھر ان کی کہانی کو پردے پر دکھانا تو لازمی ہوجاتا ہے'۔