اردو

urdu

ETV Bharat / sitara

یوسف کو دلیپ کمار بنانے والی دیویکا رانی - دلیپ کمار کا انتقال

یوسف خان کی ملاقات دیویکا رانی سے ہوئی اور وہ یوسف کی خوبصورت پٹھانی نین و نقش سے متاثر ہوگئی۔ پھر کیا تھا انہوں نے یوسف کو اپنا کارڈ دیا اور ممبئی واپس آنے کے بعد ان سے ملنے کو کہا۔جلد ہی یوسف نے بھی ممبئی میں دیویکا رانی اور امیا چکرورتی سے ملاقات کر اپنے آئندہ فلم جوار بھاٹہ کا اسکرین ٹیسٹ دیا اور اسی فلم سے یوسف نے بالی ووڈ کے نئے سفر کی شروعات دلیپ کمار سے کی۔

یوسف کو دلیپ کمار بنانے والی دیویکا رانی
یوسف کو دلیپ کمار بنانے والی دیویکا رانی

By

Published : Jul 7, 2021, 4:23 PM IST

دلیپ کمار ان بے مثال صلاحیتوں کے مالک تھے جنہوں نے اپنے ہنر سے ہندی سنیما میں نئی جان بھر دی۔ ایک ایسی شخصیت جس کی قسمت کی لکیر کو ہندی سنیما سے ہی جڑنا تھا۔ ورنہ ایسا کیوں ہوتا کہ ان کے والد اپنے آبائی وطن پشاور کو چھوڑ کر ممبئی کیوں مقیم ہوتے اور دیویکا رانی کی آنکھیں آخر کیوں بھیڑ میں کھڑے صرف دلیپ کمار پر آکر رکی؟

یوسف کو دلیپ کمار بنانے والی دیویکا رانی

لیجنڈری اسکرین رائٹر جاوید اختر نے دلیپ کمار کی اداکاری کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ'پوری دنیا میں دلیپ کمار پہلے اداکار تھے جنہوں نے طریقہ اداکاری کی کھوج کی اور وہ اس تکنیک کے ماسٹر تھے۔ اختر نے ایک شو کی میزبانی کے دوران کہا تھا کہ ' ہالی ووڈ میں جہاں میرلان برانڈو کو طریقہ اداکاری کے ماسٹر کے طور پر شہرت حاصل ہورہی تھی وہیں پوری دنیا مشرق سے بے خبر اس عظیم اداکار کے ہنر کو پہچاننے میں ناکام رہی'۔ لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ کمار کی پہلی فلم 'جوار بھاٹہ' قسمت سے ملی تھی۔

بہت سارے رپورٹ کے مطابق بمبئی ٹاکیز کی باس لیڈی دیویکا رانی نے اداکار کو ہندی سنیما سے متعارف کروایا تھا۔ دیویکا نہ صرف اس دور کی سپر اسٹار تھی بلکہ اپنے شوہر اور فلمساز ہمانشو رائے کے ساتھ ممبئی ٹاکیز کے معروف فلم پروڈکشن بینر کی مالک تھیں۔ ایک بار جب وہ ہدایتکار امیا چکرورتی کے ساتھ نینتال میں فلم لوکیشن کی تلاش میں تھی اسی وقت یوسف خان عرف دلیپ کمار بھی اپنے کاروبار کے سلسلے میں نینتال میں قیام پذیر تھے۔

مزید پڑھیں:Dilip Kumar's Journey: لیجینڈری اداکار دلیپ کمار کا فلمی سفر

اسی دوران ان کی ملاقات دیویکا رانی سے ہوئی اور وہ یوسف کی خوبصورت پٹھانی نین و نقش سے متاثر ہوگئی۔ پھر کیا تھا انہوں نے یوسف کو اپنا کارڈ دیا اور ممبئی واپس آنے کے بعد ان سے ملنے کو کہا۔جلد ہی یوسف نے بھی ممبئی میں دیویکا رانی اور امیا چکرورتی سے ملاقات کر اپنے آئندہ فلم جوار بھاٹہ کا اسکرین ٹیسٹ دیا اور اسی فلم سے یوسف نے بالی ووڈ کے نئے سفر کی شروعات دلیپ کمار سے کی۔ فلم میں کام کرنے کے لئے انھیں ماہانہ تنخواہ ایک ہزار روپے اور 200 روپے جنگی الاؤنس کے طور پر دی گئی تھی۔ اس دور میں ایک فلم کے لیے یہ کافی اچھی رقم تھی۔

یہ فلم باکس آفس پر ناکام ثابت ہوئی اور اس وقت کے مشہور فلم میگزین فلم انڈیا نے دلیپ کو زبردست تنقید کا نشانہ بنایا۔ اس کے برعکس دیویکا رانی نے فلمی ناقدین پر توجہ نہیں دیا اور دلیپ کی صلاحیتوں پر اعتماد ظاہر کرتے ہوئے انہیں پرتیما اور ملان جیسی فلموں میں دوبارہ کاسٹ کیا۔

دراصل ، اپنے ابتدائی برسوں میں دیویکا رانی ، جو بالی ووڈ میں ایک طاقتور نام تھیں ، نے اس بات کو یقینی بنایا کہ دلیپ کمار کو اسٹار بننے کے لیے ان کے ہنر کو صحیح طریقے سے تراشا جانا چاہیے۔ وہ دیویکا رانی ہی تھی جنہوں نے دلیپ کمار کی شکل میں ہمیں ایک کوہ نور دیا ہے۔ تاہم دلیپ کمار کو خود کو ثابت کرنے کے لیے تین برس لگے، سنہ 1947 میں جگنو ریلیز ہوئی اور اس کے بعد سے انہوں نے پیچھے مڑ کر کبھی نہیں دیکھا اور وہ ہندوستانی سنیما کے اب تک کے سب سے بڑے اداکار کے طور پر ابھر کر آئے۔

دلیپ کمار کا بدھ کے روز ممبئی میں 98 برس کی عمر میں انتقال ہوگیا تھا، جو دوسرے اداکاروں کے لیے ہمیشہ سے مشعل راہ ہیں۔ ان کی آخری فلم قلعہ سنہ 1988 میں ریلیز ہوئی لیکن ان کا ہنر نسل در نسل اداکارؤں کو متاثر کرے گا۔ا میتابھ بچن سے لے کر شاہ رخ خان اور آیوشمان کھرانہ ان اداکاروں میں شامل ہیں جنہوں نے اپنے فن کو بہتر بنانے کے لیے ان کے نقش قدم پر چلے۔ نہ صرف اداکار ، بِمل رائے اور کے آصف جیسے فلم سازوں نے بھی کمار کی صلاحیتوں کو سراہا کیونکہ انہیں ایک ایسے اداکار کی ضرورت تھی جو ایک پروجیکٹ میں اپنے وقت کے ساتھ جذباتی طور پر بھی جڑیں اور اپنے کردار کے ذریعہ عوام کو اپنے ماحول میں شامل کرلیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details