بمبئی ہائی کورٹ نے بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت کے مشہور نغمہ نگارہ جاوید اختر سے متعلق ہتک عزت مقدمے کو ختم کرنے کا مطالبہ کرنے والی عرضی کو خارج کردیا ہے۔ واضح رہے کہ جاوید اختر نے الزام لگایا تھا کہ ایک ٹی وی نیوز چینل میں انٹرویو کے دوران کنگنا رناوت نے ان کے خلاف ہتک آمیز اور بے بیناد بیانات دیے تھے۔
بمبئی ہائی کورٹ کی جج جسٹس ریوتی مہوتے دیرے جنہوں نے ایک ستمبر کو اپنا فیصلہ محفوظ کیا تھا، نے آج کہا کہ 'رناوت کی عرضی کو مسترد کیا جاتا ہے'۔
رناوت نے اپنے وکیل رضوان صدیقی کے ذریعے اندھیری میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کی عدالت میں اس سال کے اوائل میں شروع کی گئی ہتک عزت کی کارروائی کو چیلنج کرتے ہوئے کہا تھا کہ عدالت اس معاملے میں اپنا دماغ لگانے میں ناکام رہی ہے۔
تاہم اختر کے وکیل جے بھاردواج نے عدالت کو بتایا کہ مجسٹریٹ نے نغمہ نگار کی شکایت اور رناوت کے انٹرویو کے اقتباسات کے بعد پولیس انکوائری کی ہدایت کی تھی،جس میں انہوں نے مبینہ طور پر جاوید اختر کے خلاف ہتک آمیز تبصرے کیے تھے۔
مزید پڑھیں:’تھلاوئی‘ فلم کی ریلیز سے قبل کنگنا رناوت کا جے للیتا کو خراج
سشانت سنگھ راجپوت معاملے میں ایک ٹی وی نیوز چینل میں انٹرویو کے دوران مبینہ طور پر جاوید اختر کے خلاف ہتک آمیز اور بے بنیاد تبصرے کرنے پر اختر نے رناوت کے خلاف گزشتہ سال نومبر میں اندھیری میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کے سامنے شکایت درج کروائی تھی۔
دسمبر 2020 میں عدالت نے اختر کی شکایت کی بنا پر جوہو پولیس کو رناوت کے خلاف انکوائری کرنے کی ہدایت کی اور اس کے خلاف مجرمانہ کارروائی شروع کرتے ہوئے اداکارہ کو فروری میں سمن جاری کیا تھا۔