وحیدہ رحمن بھارتی فلمی اداکارہ Bollywood Actress Waheeda Rehman اور رقاصہ ہیں جنہوں نے تیلگو فلموں سے اپنے کریئر کا آغاز کیا اور پھر ہندی، تیلگو، تمل، بنگالی اور ملیالم فلموں میں کام کیا۔ وحیدہ رحمن نے 1950، 1960 اور 1970 کی دہائی میں فلموں میں مختلف کردار ادا کیے۔
وحیدہ رحمن اپنے پورے کریئر میں بالی ووڈ کی بہترین، بااثر اور خوبصورت ترین اداکارہ کے طور پر جانی جاتی تھیں۔ Most Influential Bollywood Actress Waheeda Rehman
آج بھی لوگ وحیدہ رحمان کی خوبصورتی کے قائل ہیں۔ انہوں نے اپنی خوبصورتی اور بہترین اداکاری سے سب کو اپنا دیوانہ بنا دیا۔ 'چودھوی کا چاند ہو یا آفتاب ہو، جو بھی ہو تم خدا کی قسم لاجواب ہو' محمد رفیع کا گایا یہ گانا فلم 'چودھوی کا چاند' کا ہے۔ اتفاق سے وحیدہ کا مطلب 'لاجواب' بھی ہے۔
خوبصورت اداکارہ وحیدہ رحمان تین فروری 1938 کو پیدا ہونے والی اداکارہ کو اداکاری کے میدان میں شاندار کارکردگی پر کئی ایوارڈز بھی ملے۔1967 میں فلم گائیڈ اور 1969 میں نیل کمل کے لیے بہترین اداکارہ کا فلم فیئر ایوارڈ ملا۔ 1971 میں فلم ریشما اور شیرا کے لیے نیشنل فلم ایوارڈ۔ 1994 میں فلم فیئر لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ انہیں 2006 کے این ٹی آر نیشنل ایوارڈ اور 2011 میں پدم بھوشن ایوارڈ سمیت کئی اعزازات سے نوازا گیا ہے۔
وحیدہ رحمن نے نہ صرف ہندی بلکہ انگریزی اور بنگالی فلموں میں بھی کام کیا ہے۔ 2005 میں رنگ دے بسنتی، 1989 میں چاندنی، 1982 میں نمک حلال، 1976 میں کبھی کبھی، 1966 میں تیسری قسم، 1965 میں گائیڈ، 1962 میں صاحب بی بی اور غلام، 1967 میں پتھر کے صنم، 1960 میں کا چاند، 1960 میں بازار، 1956 میں کاغذ کے پھول، 1957میں پیاسا جیسی بڑی فلموں میں کام کیا۔ انہوں نے 2005 میں انگریزی فلم 15 پارک ایونیو اور 1962 میں بنگالی فلم ابھیان میں بھی کام کیا۔
وحیدہ رحمن ہندی سنیما کی ایسی اداکارہ ہیں جنہوں نے بڑے پردے پر امیتابھ بچن کی گرل فرینڈ اور ماں دونوں کے کردار ادا کیے ہیں۔ انہوں نے 1976 کی فلم عدالت میں امیتابھ بچن کی معشوقہ تو 1978 کی فلم ترشول اور 1983 کی فلم قُلی میں امیتابھ بچن کی ماں کا کردار ادا کیا تھا۔
اس کے علاوہ وحیدہ نے امیتابھ کو تھپڑ بھی مارا تھا۔ دراصل امیتابھ فلم 'ریشما اور شیرا' میں سنیل دت کے چھوٹے بھائی کا کردار ادا کر رہے تھے۔ فلم کے ایک سین میں وحیدہ کو ان کے گال پر زور سے تھپڑ مارنا تھا۔ ہدایت کار چاہتے تھے کہ وحیدہ رحمن امیتابھ کو تھپڑ ماریں لیکن وحیدہ رحمن تھپڑ نہیں مار سکیں کیونکہ شوٹنگ کے وقت امیتابھ کی والدہ تیجی بچن کے سیٹ پر موجود تھیں۔ بتایا جاتا ہے کہ امیتابھ بچن کی والدہ نے وحیدہ رحمن سے کہا تھا کہ 'سُنو تم میرے بیٹے کو تھپڑ زرا دھیرے مارنا۔ اس کے بعد ہدایت کار، امیتابھ بچن کی ماں تیجی جی کو کسی بہانے سیٹ سے دور لے گئے تب وحیدہ رحمن نے شوٹ مکمل کیا اور بگ بی کو اصل میں زوردار تھپڑ رسید کردیا۔
وحیدہ نے ہندی سنیما میں گرو دت کی فلم 'سی آئی ڈی' سے اپنے کریئر کا آغاز کیا۔ فلم 'باجی' کی کامیابی نے گرو دت کو ایک نئی شناخت دی۔ ان کا اگلا پروجیکٹ سی آئی ڈی تھا جس کے لیے وہ ایک خوبصورت چہرے کی تلاش میں تھے۔ جنوب میں تمل ناڈو کے ایک مسلم گھرانے میں پیدا ہونے والی وحیدہ بہت خوبصورت تھیں اور گفتگو کا لہجہ بھی شاندار تھا۔ گرو دت کو وہ فنکار مل گیا جس کی وہ تلاش کر رہے تھے۔ اس فلم میں ان کا بہت چھوٹا کردار تھا، ساتھ ہی ساتھ ڈانس بھی تھا لیکن انہوں نے اپنی اداکاری کا لوہا منوایا۔
گرو دت فلم 'چودھویں کا چاند' کے ٹائٹل ٹریک کو خاص انداز میں شوٹ کرنا چاہتے تھے۔ اس کے لیے انہوں نے اسپیشل لائٹ ایفیکٹس تیار کیے تھے۔ اس گانے میں وحیدہ رحمان کو سوتے ہوئے دکھایا گیا ہے لیکن سنسر بورڈ نے اسے پاس نہیں کیا۔ اس کی وجہ یہ بتائی گئی کہ وحیدہ رحمان اس میں سیکسی لگ رہی ہیں اس لیے سنسر بورڈ نے اسے پاس نہیں کیا۔
آخر کسی طرح تمام دلائل کے بعد اس فلم بندی کو بورڈ کی منظوری مل گئی۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ گرو دت اس گانے کو کلر فوٹوگرافی میں لانا چاہتے تھے۔ اس کے لیے انہوں نے لندن سے سامان بھی منگوایا تھا۔ لیکن وقت پر نہ پہنچنے کی وجہ سے یہ گانا رنگین نہ ہو سکا۔ لیکن اس گانے، موسیقی اور اداکاری نے سینما کے ناظرین پر جو تاثر چھوڑا وہ تاریخ بن گیا۔
گائیڈ، دیوآنند اور وحیدہ کی ایک انتہائی کامیاب فلم ہے۔ 1965 میں اس فلم نے دھوم مچا دی تھی اور مختصر وقفے کے بعد وحیدہ رحمان دوبارہ سینما اسکرین پر جلوہ گر ہوئیں۔ فلم کو ہر پہلو سے پسند کیا گیا۔ وحیدہ رحمان کی معصومیت، خوبصورتی اور رقص کی صلاحیت نے اس فلم کو بلندی عطا کی۔
وحیدہ رحمان کی فلم 'صاحب بی بی اور غلام' سال 1962 میں ریلیز ہوئی۔ فلم کی تیاری کے دوران وحیدہ رحمان چھوٹی بہو کا کردار ادا کرنا چاہتی تھیں لیکن اداکارہ مینا کماری کو اس کردار کے لیے موزوں سمجھا گیا۔ وحیدہ کو اس بات کا بہت دکھ ہوا۔ جس کے بعد وحیدہ رحمان کا دل رکھنے کے لیے فلم ڈائریکٹر نے 'چھوٹی بہو' کے طور پر ان کا اسکرین ٹیسٹ لیا لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہوئیں۔
ہدایت کار ابرار علوی کسی بھی قیمت پر وحیدہ کو فلم میں رکھنا چاہتے تھے۔ چنانچہ انہوں نے وحیدہ رحمان کو ایک اور کردار ادا کرنے پر راضی کیا۔ حالانکہ یہ کردار چھوٹی بہو کے کردار کی طرح اہم نہیں تھا۔ اس کے باوجود وحیدہ رحمان نے اپنے چھوٹے سے کردار میں جان ڈال دی۔
وحیدہ رحمان بالی ووڈ کی ایک مشہور اداکارہ اور بھرت ناٹیم ڈانسر ہیں۔ انہوں نے اسے ایسے وقت میں سیکھنا شروع کیا جب مسلم گھرانوں میں اسے اچھا نہیں سمجھا جاتا تھا۔ یہاں تک کہ ان کے گرو نے ابتدا میں انہیں اپنا شاگرد ماننے سے انکار کر دیا لیکن وہ اپنے ضد پر ڈٹی رہی۔
سال 2001 میں وحیدہ نے اپنے کریئر کی نئی اننگز کا آغاز کیا اور اوم جے جگدیش، واٹر، رنگ دے بسنتی، دہلی 6 جیسی فلموں سے ناظرین کو مسحور کیا۔ گزشتہ سال نومبر میں وہ اپنی دوست آشا پاریکھ کے ساتھ ماضی کی اداکارہ ہیلن کی سالگرہ کی تقریب میں شرکت کرتی نظر آئیں۔