روینہ ٹنڈن، 26 اکتوبر 1974 کو ممبئی کی ریاست مہاراشٹر میں فلمساز روی ٹنڈن اور وینا ٹنڈن کے گھر پیدا ہوئیں۔ روینا ٹنڈن کو اداکاری کا فن وراثت میں ملا۔
بنداس اداکاری روینہ کی پہنچان ان کے والد معروف فلم ساز تھے۔ روینا نے اپنی ابتدائی تعلیم ممبئی کے جمنابائی اسکول سے مکمل کی۔ اس کے بعد انہوں نے ممبئی کے مشہور مٹھی بھائی کالج میں داخلہ لیا۔ اس دوران ان کی ملاقات ڈائریکٹر شانتنو شوری سے ہوئی۔
انہوں نے روینا ٹنڈن کو فلموں میں کام کرنے کا مشورہ دیا۔ اس کے بعد کالج کی پڑھائی چھوڑ کر روینا ٹنڈن فلموں میں اداکاری کرنے کا خواب دیکھنے لگیں۔
انہوں نے 17 برس کی عمر میں 1991 میں فلم ’پتھر کے پھول ‘ سے فلمی دنیا میں قدم رکھا جس میں انہوں نے سلمان خان کے مدمقابل مرکزی کردار ادا کیا۔ پہلی فلم کی کامیابی کے بعد انہیں نئے چہرے کے طور پر فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ جس کے بعد بھی بہت سی فلموں میں انہوں نے اپنی بہترین اداکاری کے جوہر دکھا کر کئی ایوارڈز اپنے نام کئے۔
بنداس اداکاری روینہ کی پہنچان
انہوں نے متعدد فلموں میں کام کیا جن میں ’زمانہ دیوانہ‘، ’کھلاڑیوں کا کھلاڑی‘، ’ضدی‘، ’مہرا‘، ’بڑے میاں چھوٹے میاں‘، ’بلندی‘، ’عکس‘، ’لاڈلہ‘، ’ماتر‘ اور دیگر شامل ہیں۔ انہیں بہترین اداکاری کی بدولت متعدد ایوارڈز سے نوازا گیا۔
روینہ ٹنڈن ہندی فلموں کے ساتھ ساتھ تامل اور تیلگو فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھا چکی ہیں اور اب بالی وڈ فلم ’بامبے ویلوٹ‘کے ذریعے ایک بار پھر فلم نگری میں واپسی کی تیاریاں کر رہی ہیں۔
سنہ 1994 میں روینہ کے فلمی کیریئر کے لیے اہم ثابت ہوا۔ اسی برس ا ن کی مہرا، لاڈلہ، دل والے، اور انداز اپنا اپنا جیسی فلمیں ریلیز ہوئیں جو بہت کامیاب فلمیں رہیں۔ فلم لاڈلہ کے لیے انہیں بہترین اداکارہ کے طور پر نامزد بھی کیا گیا۔ فلم مہرا روینہ ٹنڈن کی بہترین فلم ثابت ہوئی۔ اس فلم کا مشہور گانا ‘تو چیز بڑی ہے مست مست’ کے نام سے بہت کامیاب رہا۔
بنداس اداکاری روینہ کی پہنچان
برس 1995 میں فلم 'رکشک' روینہ کی ایک اور بہترین فلم رہی۔ اس فلم میں یو ں تو روینہ نے مہمان اداکارہ کے طور پر کام کیا لیکن فلم میں ان پر فلمایا گیا نغمہ ‘شہر کی لڑکی’ مداحوں کے درمیان کافی مشہور ہوا اور اپنے مداحوں کے درمیان شہر کی لڑکی کے نام کے طور پر مشہور ہوگئیں۔
برس 2001 میں فلم 'دمن' روینہ کے کیرئیر کی ایک مثالی فلم بن گئی۔ کلپنا اعظمی کی ہدایت میں بنی اس فلم میں انہوں نے درگا جیسی خاتون کا رول ادا کیا تھا جسے اس کا شوہر بے انتہا ہراساں کرتا ہے۔ فلم میں اپنی بہترین اداکاری کے لیے انہیں بہترین اداکارہ کے نیشنل ایوارڈ سے نوازا گیا۔ سنہ 2003 میں فلم ستہ بھی روینہ کی کامیاب فلموں میں شمار ہوتی ہے۔ سنہ 2004 میں روینہ ٹنڈن نے انل تھڈانی سے شادی کرلی۔
سنہ 2003 میں روینہ چلڈرین فلم سوسائٹی کی صدر منتخب ہوئیں۔ اس دوران انہوں نے فلموں پر کم توجہ دی۔ اس کی وجہ سے انہوں نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا۔ سنہ 2006 میں فلم سینڈوچ کی ناکامی کے بعد روینہ نے فلم انڈسٹری کو الوداع کہہ دیا۔
بنداس اداکاری روینہ کی پہنچان
روینہ ٹنڈن کا کہنا ہے کہ فلم انڈسٹری ان کی زندگی کا ایک حصہ ہے لیکن ان کی مکمل زندگی نہیں ہے۔ روینہ جب فلمی دنیا سے منسلک تھیں تو انہوں نے اپنے کام کو ہمیشہ 100 فیصد ترجیح دی لیکن وقت کے ساتھ چیزیں اور انسان کی ترجیحات بدل جاتی ہیں اور اس وقت ان کا خاندان ان کی پہلی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وہ 90 کی دہائی کی فلموں کاحصہ نہیں رہنا چاہتی ہیں وہ اب ان فلموں میں کا م کرنے کو زیادہ ترجیح دیں گی جس میں ان کے کیے گئے کام کو یاد رکھا جائے۔
فلم انڈسٹری میں روینہ کے ساتھ اکشے کمار اور گووندا کو ایک ساتھ مداحوں نے بہت پسند کیا۔ روینہ نے اپنے دو دہائیوں پر مشتمل طویل فلمی کیریئر میں 75 سے زیادہ فلموں میں کام کیا۔