اردو

urdu

ETV Bharat / sitara

ابھئے دیول کا اقربا پروری پر پوسٹ - abhay deol instagram post on nepotism

اداکار ابھئے دیول نے اپنے سوشل میڈیا پر اداکارہ دھرمیندر کے ساتھ اپنی تصویریں شیئر کرتے ہوئے اقربا پروری کے اپنے تجربے کو شیئر کیا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ اقربا پروری ہر جگہ ہے اور اس سے بچنے کے لئے معاشرہ کو بدلنے کی ضرورت ہے۔

ابھئے دیول کا اقرباپروری پر پوسٹ
ابھئے دیول کا اقرباپروری پر پوسٹ

By

Published : Jul 11, 2020, 6:54 PM IST

اداکار ابھئے دیول ان دنوں اپنے سوشل میڈیا ہینڈل پر کافی متحرک نظر آرہے ہیں اور ہر موضوع پر بےباکی سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔

سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے بعد ابھئے نے فلم 'زندگی نہ ملے گی دوبارہ' کے لیے نامزد نہیں کیے جانے پر سوال اٹھائے ہیں۔ وہیں اب اداکار کو لگتا ہے کہ اقربا پروری ہر جگہ ہے۔

ابھئے نے حال ہی میں اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر بالی ووڈ کے مشہور اداکار دھرمیندر کے ساتھ خود کی تصویر شیئر کی۔

اس تصویر کے ساتھ انہوں نے لکھا کہ 'میرے انکل، جنہیں میں پیار سے ڈیڈ بلاتا ہوں۔ وہ بالی ووڈ سے نہیں بلکہ باہر سے اس صنعت میں کام کرنے آئے تھے اور بعد میں انہوں نے اس صنعت میں ایک بڑا نام کمایا۔ مجھے خوشی ہے کہ پردے کے پیچھے کیا ہوتا ہے اس پر اب بحث چل رہی ہے۔ اقرباپروری بس اس کا ایک چھوٹا سا حصہ ہے۔ میں نے اپنے خاندان کے ساتھ صرف ایک فلم کی ہے، میری پہلی فلم ہے اور میں اس کا شکر گزار ہوں۔ ڈیڈ نے ہمیشہ میری حوصلہ افزائی کی۔ وہ مجھے بہت متاثر کرتے ہیں۔

ہماری تہذیب میں اقربا پروری ہر جگہ ہے، چاہے وہ سیاست ہو، کاروبار ہو یا فلم۔ میں اس کے بارے میں اچھی طرح سے جانتا تھا اور اس نے مجھے اپنے پورے کیرئیر میں نئے ہدایتکار اور پروڈیوسر کے ساتھ کام کرنے کی ترغیب دی۔اسی طرح میں ایسی فلمیں بنانے میں کامیاب رہا، جنہیں 'آؤٹ آف دی باکس' مانا جاتا تھا۔مجھے خوشی ہے کہ ان اداکاروں اور فلموں نے زبردست کامیابی حاصل کی۔

ابھئے نے مزید لکھا کہ 'اقرباپروری ہر ملک میں ہے، بھارت میں اقرباپروری نے ایک اور جہت حاصل کرلی ہے۔دنیا کے دیگر حصوں کے مقابلے ذات پات ایک بڑا کردار ادا کرتی ہے۔آخرکار یہ ذات ہی ہے جو طئے کرتی ہے کہ ایک بیٹا اپنے والد کے کام کو آگے بڑھاتا ہے، جبکہ بیٹی کی شادی کرکے یہ امید کی جاتی ہے کہ وہ گھریلو خاتون ہی بن کر رہ جائے۔

اگر ہم واقعی تبدیلی کے بارے میں سنجیدہ ہیں تو ہمیں دوسرے جہتوں کے علاوہ صرف ایک جہت یا ایک صنعت پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔یہ ایک نامکمل چیز ہے۔ہمیں ثقافتی تبدیلی کی ضرورت ہے۔آخر کار ہمارے فلم ساز، سیاستداں اور تاجر کہاں سے آتے ہیں؟ وہ سبھی لوگوں کی طرح ہیں۔وہ اسی نظام کے اندر نشوونما کرتے ہیں۔وہ اپنی تہذیب کی عکاسی کرتے ہیں۔جیسا کہ کچھ ہفتوں میں ہم نے پایا کہ کئی سارے راستے ہیں جس سے ایک فنکار یا تو کامیابی کی سیڑھیاں چڑھ جاتا ہے یا پھر اسے کھینچ کر نیچے گرا دیا جاتا ہے۔

اداکار نے مزید لکھا کہ مجھے خوشی ہے کہ آج زیادہ اداکار سامنے آرہے ہیں اور اپنے تجربوں کے بارے میںبات کر رہے ہیں۔ میں برسوں سے آواز اٹھا رہا ہوں، لیکن ایک اکیلا انسان کتنا کر سکتا ہے۔جو انسان بولتا ہے اسے بدنام کرنا آسان ہے۔

واضح رہے کہ ابھئے نے امتیاز علی کی فلم 'سوچا نہ تھا' سے بالی ووڈ میں پہلا قدم رکھا تھا۔امتیاز علی کو آخری بار نیٹفلکس کی فلم 'چاپ اسٹک' اور 'واٹ آر دی آڈ' میں دیکھا گیا تھا۔انہوں نے سنہ 2019 کی فلم 'ہیرو' سے تمل انڈسٹری میں قدم رکھا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details