اردو

urdu

ETV Bharat / science-and-technology

Twitter Blue Starts: بھارت میں ٹوئٹر بلیو سروس کی شروعات

ٹوئٹر بلیو سروس کی بھارت میں بھی شروعات ہوگئی ہے۔ اب ٹویٹر بلیو سروس والے یوزرس کو ہر ماہ 650 روپے اد کرنے ہوں گے۔ Twitter Blue starts rolling out in India

بھارت میں ٹوئٹر بلیو سروس کی شروعات
بھارت میں ٹوئٹر بلیو سروس کی شروعات

By

Published : Feb 9, 2023, 10:56 AM IST

حیدرآباد: مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ٹویٹر نے بھارت میں بھی سبسکرپشن سروس کی شروعات کردی ہے۔ بھارت میں ٹویٹر بلیو سروس کی قیمت 650 روپے ماہانہ سے شروع کی گئی ہے۔ ویب صارفین کو ٹوئٹر بلیو کے لیے 650 روپے ماہانہ ادا کرنے ہوں گے۔ جب کہ آئی فون صارفین کے لیے یہ ماہانہ 900 روپے ہو گا۔

ایلون مسک نے گذشتہ سال 44 بلین ڈالر میں ٹوئٹر خریدا تھا۔ تب سے اس نے مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم میں کافی تبدیلیاں کی ہیں۔ ایلون مسک نے حال ہی میں ٹویٹر بلیو سروس کا اعلان بھی کیا تھا۔ اس کے تحت، آپ کو ٹویٹر کے کچھ اضافی خدمات کے لئے چارج ادا کرنا پڑے گا۔

ٹوئٹر نے حال ہی میں امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور جاپان سمیت دیگر ممالک میں ٹوئٹر بلیو سروس شروع کی تھی۔ ان ممالک میں، ویب صارفین کے لیے ٹوئٹر کا بلیو سبسکرپشن چارج $8 ماہانہ ہے۔ سالانہ سبسکرپشن لینے پر $84 خرچ کرنے ہوں گے۔ ٹویٹر اینڈرائیڈ صارفین سے $3 مزید چارج کرکے گوگل کو کمیشن ادا کرے گا۔

ساتھ ہی اب یہ سروس بھارت میں بھی شروع ہو گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ بھارت میں ٹوئٹر بلیو سروس لینے کے لیے ویب صارفین کو ماہانہ 650 روپے ادا کرنے ہوں گے، جب کہ موبائل صارفین کے لیے اس کا چارج 900 روپے ماہانہ ہے۔ تاہم سالانہ سبسکرپشن لینے کے لیے 6800 روپے ادا کرنے ہوں گے۔

یہ فیچرز ٹوئٹر بلیو پر دستیاب ہوں گے

ٹویٹر بلیو سبسکرپشن کے ساتھ صارفین کو بلیو چیک مارک یا ٹک بھی دیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ صارفین کو ٹویٹس میں ترمیم کرنے، 1080p ویڈیو میں ویڈیوز اپ لوڈ کرنے اور ریڈر موڈ تک رسائی کا اختیار حاصل ہوگا۔

مزید پڑھیں:

اس کے علاوہ، ٹویٹر صارفین کو کم اشتہارات دیکھنے کو ملیں گے جبکہ نان سبسکرائبرز کو آنے والے وقت میں زیادہ اشتہارات دیکھنے کو ملیں گے۔ کمپنی نے کہا ہے کہ تصدیق شدہ صارفین کی ٹویٹس کو جوابات اور ٹویٹس میں بھی ترجیح دی جائے گی۔ یہی نہیں بلکہ اس سروس کو لینے والے صارفین 4000 حروف تک کی ٹویٹس پوسٹ کر سکیں گے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details