دہلی کے کابینی وزیر ستیندر جین نے جمعہ کو کہا کہ روبوٹس سے آگ بجھانے کے لئے فائر بریگیڈ کے محکمے نے دارالحکومت نے آگ بجھانے کے لئے دو فائر فائٹر روبوٹ کو بیڑے میں شامل کیا ہے۔Two Robots to Help Delhi Tackle Fires More Efficiently
مسٹر جین نے آج کہا کہ ریموٹ کنٹرول روبوٹس آگ بجھانے والوں کے لیے مسئلہ حل کرنے والے ثابت ہوں گے۔ ان کی آمد کے بعد فائر ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین کو اپنی جان کو خطرے میں ڈالنا نہیں پڑے گا۔ یہی نہیں یہ روبوٹ ہائی پریشر کے ذریعے 2400 لیٹر فی منٹ پانی کا پریشر بھی چھوڑتے ہیں۔ اسپرے اور سادہ پانی کی دھار دونوں کو اس روبوٹ سے منسلک وائرلیس ریموٹ کے ذریعے چلایا جا سکتا ہے۔ جہاں آگ پر پانی سے قابو نہیں پایا جاتا وہاں روبوٹ سے نکلنے والا کیمیکل اور اس سے نکلنے والا فوم آگ پر قابو پا لے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ روبوٹ ریموٹ کنٹرول کے ذریعے چلایا جاتا ہے۔ روبوٹ ایسے مواد سے بنا ہے، جو آگ، دھوئیں، گرمی یا کسی اور بیرونی چیز سے متاثر نہیں ہوتا ہے۔ اس کے نچلے حصے میں، آرمی ٹینکوں کی طرح، ٹائروں کے اوپر ایک کرالر بیلٹ (ٹریک) ہے، جس کی مدد سے یہ کہیں بھی آسانی سے جا سکتا ہے۔ اس میں وینٹیلیشن پنکھا بھی ہے، جو مشین کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ ایک بار میں تقریباً 100 میٹر کے رقبے کو کور کرتاہے اور فوری طور پر آگ پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ آگ کہاں بجھائی جائے خود فائر فائٹرز کو جان ہتھیلی پر رکھ کر آگ میں جلنا پڑتا تھا۔ ساتھ ہی فائر فائٹر روبوٹ یہ کام کریں گے اور وہ محفوظ رہیں گے۔