آپ نے ڈرون کے ذریعے کھانے کی ترسیل کے بارے میں سنا ہوگا۔ اس کی جانچ فی الحال بھارت میں جاری ہے جو آنے والے دنوں میں پوری ہو سکتی ہے۔ لیکن کیا آپ نے بھارت میں روبوٹ کے ذریعے کھانے کی ترسیل کے بارے میں سنا ہے؟ اگر نہیں، تو ہم آپ کو بتاتے ہیں-
Robots are Now Doing Food Deliveries
حیدرآباد کی ایک اسٹارٹ اپ کمپنی نے کھانے کی ترسیل کے لیے ایک روبوٹ تیار کیا ہے، جو آپ کی من پسند کھانا آپ کے ٹیبل پر لے آئے گا۔ لیکن کہانی میں تھوڑا موڑ ہے، کیونکہ اس روبوٹ کو فی الحال ان اپارٹمنٹس اور سوسائٹیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈیزائن کیا گیا ہے جہاں لوگوں کو کھانے کی ترسیل منع ہے یا جہاں لوگ باہر سے آنا پسند نہیں کرتے۔
اسٹارٹ اپ ایکسپریس ٹیکنالوجیز کے سی ای او سری نواس نے کہا، 'بھارت میں پہلی بار کھانے کی ترسیل کے لیے روبوٹ کا استعمال کیا جائے گا۔ ہم نے ان روبوٹس کا نام 'دھیرا' رکھا ہے۔ ان روبوٹس کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ کسی بھی پیکٹ کو متعلقہ فلیٹ تک پہنچا سکتے ہیں۔
یہ روبوٹس ان سوسائٹیوں میں دستیاب ہوں گے جہاں لوگوں کو کھانے کی ترسیل کی اجازت نہیں ہے یا وصول کنندہ نہیں چاہتا کہ کوئی باہر کا شخص آئے۔ ایسی صورت حال میں جو شخص کھانا یا کوئی اور چیز پہنچانے آیا ہے، وہ روبوٹ کو پارسل دے گا اور اس میں اس فلیٹ کی معلومات دے گا جہاں اسے پہنچانا ہے۔ اس کے بعد لفٹ میں نصب چپ کی مدد سے روبوٹ فیڈ فلور یا فلیٹ پر جائے گا۔ جیسے ہی یہ پیکٹ کی ترسیل کے لیے متعلقہ فلیٹ پر پہنچے گا، وصول کنندہ کے موبائل پر ایک OTP موصول ہو جائے گا جس کے بعد وصول کنندہ OTP کو روبوٹ میں ڈالے گا اور روبوٹ اسے پارسل پہنچا دے گا۔
مزید پڑھیں:Attack on Swiggy Delivery Boy in Hyderabad: ہوٹل کے مالک اور ورکرز کا سوئگی ڈیلیوری بوائے پر حملہ
سری نواس نے بتایا کہ 'یہ روبوٹ ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ 16 پارسل لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے، اور اسے اونچی عمارتوں میں سامان پہنچانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔' انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 'یہ روبوٹ کسی بھی ماحول میں کام کر سکتا ہے۔' انہوں نے کہا، 'ہم اسے 28 جون کو حیدرآباد کے علاقے نارسنگی میں ایک سوسائٹی میں لانچ کرنے جارہے ہیں اور ہم جلد ہی اس طرح کے مزید روبوٹس فراہم کریں گے۔