سری ہری کوٹا: نئے سال کا آغاز ہو چکا ہے اور اسرو نے سال کے پہلے خلائی مشن کو لانچ کر دیا ہے۔ اسرو کے پی ایس ایل وی۔ سی اٹھاون مشن کے ساتھ ساتھ، چار بھارتی اسٹارٹ اپ نے اپنے پے لوڈز کو خلا میں بھیج دیا ہے۔ یہ پے لوڈز مائیکرو سیٹلائٹ سب سسٹم، تھرسٹرس جو سیٹلائٹ کو ہدف کے مدار میں بھیجتے ہیں، اور سیٹلائٹ کی ریڈی ایشن شیلڈ کوٹنگ سے متعلق ہیں۔ یہ پے لوڈ پی ایس ایل وی کے مداری تجرباتی ماڈیول پر رکھے گئے ہیں، جو انہیں زمین کے نچلے مدار میں رکھے گا۔
اسرو نے آج صبح 9.10 بجے 'ایکس رے پولی میٹر سیٹلائٹ' (ایکسپوسیٹ) مشن کو لانچ کیا۔ چندریان-3 مشن کے ذریعے 2023 میں چاند تک پہنچنے اور آدتیہ ایل-1 مشن کے ذریعے سورج کی طرف سفر شروع کرنے کے بعد، اسرو نے اس سال خلائی شعبے میں اپنا پہلا قدم رکھ دیا ہے۔
اسرو نے ایک ٹویٹ کے ذریعے اس کی جانکاری دی تھی۔ اسرو کا کہنا تھا کہ سال کا پہلا مشن آندھرا پردیش کے سری ہری کوٹا سے لانچ کیا جائے گا۔ مشن کے آغاز کے ساتھ ہی، بھارت بلیک ہولز اور نیوٹران ستاروں کا مطالعہ کرنے کے لیے خلا میں ایک خصوصی فلکیاتی رصد گاہ بھیجنے والا دنیا کا دوسرا ملک بن گیا ہے۔ ایکسپوسیٹ تحقیق کے لیے ایک قسم کی رصد گاہ ہے، جو خلا سے بلیک ہولز اور نیوٹران ستاروں کے بارے میں مزید معلومات اکٹھی کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں:سولر مشن آدتیہ ایل 1 سکس، جنوری میں منزل پر پہنچے گا: اسرو چیئرمین
امریکہ کی خلائی ایجنسی ناسا نے 2021 میں آئی ایکس پی ای یعنی 'امیجنگ ایکس رے پولاریمیٹری ایکسپلورر' کے نام سے ایک خلائی مشن شروع کیا تھا۔ اس کے ذریعے اس وقت خلا میں موجود بلیک ہولز اور دیگر چیزوں کا مطالعہ کیا جا رہا ہے۔ ایکسپوسیٹ کو پولر سیٹلائٹ لانچ وہیکل کے ذریعے خلا میں بھیجا جائے گا۔ ایکسپوسیٹ سیٹلائٹ کو پی ایس ایل وی راکٹ کے ذریعے خلا میں بھیجا گیا۔ یہ سیٹلائٹ زمین کے نچلے مدار میں نصب کیا جائے گا، جہاں سے زمین کا فاصلہ 650 کلومیٹر ہے۔