بنگلورو: بھارتی خلائی تنظیم (اسرو) نے اعلان کیا ہے کہ بھارت کا پہلا سولر مشن آدتیہ ایل 1 دو ستمبر کو سری ہری کوٹا سے 11.50 بجے لانچ کیا جائے گا۔ اس سے قبل اسرو کے چیئرمین ڈاکٹر ایس سومناتھ نے کہا تھا کہ آدتیہ ایل 1 سیٹلائٹ تیار ہے۔ یہ سری ہری کوٹا پہنچ گیا ہے اور پی ایس ایل وی سے منسلک ہوگیا ہے۔ اس کا لانچ اسرو اور ملک کا اگلا ہدف ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لانچ کے بعد آدتیہ ایل 1 بیضوی مدار میں جا کر 120 دنوں میں اپنے مقررہ مقام پر پہنچے گا۔
سومناتھ نے یہ بھی بتایا کہ آدتیہ ایل 1 سورج کا مطالعہ کرنے والی پہلی خلا پر مبنی بھارتی آبزرویٹری ہوگی اور اس مشن سے سائنسدانوں کو حقیقی وقت میں شمسی سرگرمیوں اور خلائی موسم پر ان کے اثرات کا مطالعہ کرنے میں مدد ملے گی۔
انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن نے کہا کہ آدتیہ ایل-1 کے ساتھ ساتھ 7 پے لوڈ بھی خلا میں بھیجے جائیں گے۔ یہ پے لوڈز فوٹو فیر، کروموسفیئر اور سورج کی سب سے بیرونی تہہ کا مطالعہ کریں گے۔ سات پے لوڈز میں سے چار سورج کی مسلسل نگرانی کریں گے جبکہ تین پے لوڈ حالات کے لحاظ سے ذرات اور مقناطیسی فیلڈ کا مطالعہ کریں گے۔ اس کے علاوہ ویزیبل ایمیشن لائن کوروناگراف (وی ای ایل سی) شمسی کورونا اور کورونل ماس انزیکشن کی حرکیات کا مطالعہ کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ چندریان تھری کا وکرم لینڈر 23 اگست کو چاند پر سافٹ لینڈ کرنے میں کامیاب رہا تھا۔ اس کے ساتھ ہی بھارت چاند کے جنوبی قطبی خطے پر اترنے والا پہلا ملک بن گیا اور چاند کی سطح پر پہنچنے ولا چوتھا ملک بن گیا۔ اسرو نے ہفتے کے روز کہا کہ چندریان -3 نے اپنے تین مقاصد میں سے دو، چاند کی سطح پر سافٹ لینڈنگ اور روور کی گردش کو پورا کر لیا ہے جبکہ تیسرا 'ان-سیٹو سائنسی تجربہ' جاری ہے۔