اردو

urdu

ETV Bharat / science-and-technology

Space Debris: بھارت کی دوسو سے زائد خلائی اشیاء زمین کے گرد چکر لگا رہی ہیں، ملبہ کم کرنے کی کوششیں جاری - خلا میں 217 بھارتی خلائی اشیا

خلا میں بھارت کی 217 سے زیادہ اشیاء زمین کے گرد گھوم رہی ہیں۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے پارلیمنٹ میں دیے گئے ایک بیان میں کہا کہ زمین کے مدار میں 103 فعال یا غیر فعال خلائی جہاز ہیں۔ وزیر نے کہا کہ اسرو خلائی اشیاء کی نگرانی اور کیٹلاگ کے لیے اپنا مشاہداتی مرکز قائم کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہا ہے۔ India Has 217 Space Objects Orbiting Earth

خلائی اشیاء
خلائی اشیاء

By

Published : Apr 13, 2022, 9:03 AM IST

بھارت کے پاس 103 فعال یا غیر فعال خلائی جہاز ہیں اور زمین کے مدار میں 114 اوربٹ 'خلائی ملبہ' کے طور پر درجہ بندی کی گئی ہیں اور اس نے بیرونی خطے سے ایسے ملبے کو کم کرنے کے لیے ایک تحقیق شروع کی ہے۔ وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) میں وزیر مملکت جتیندر سنگھ نے پارلیمنٹ کو بتایا، "فی الحال بھارتی خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو) نے فعال ملبہ ہٹانے (ADR) کے لیے درکار صلاحیتوں اور ٹیکنالوجیز کا مطالعہ کرنے کے لیے تحقیقی سرگرمیاں شروع کی ہیں۔'India Has 217 Space Objects Orbiting Earth

مارچ میں ناسا کی طرف سے جاری کردہ 'آربیٹل ڈیبرس کوارٹرلی نیوز' کے مطابق، ہندوستان کے پاس 103 خلائی جہاز تھے، جن میں فعال اور غیر فعال سیٹلائٹ شامل تھے، اور 114 خلائی ملبے کی اشیاء، بشمول راکٹ کی اوربٹ زمین کے گرد گردش کر رہی تھیں۔ اس طرح ملک کے کل 217 خلائی ادارے زمین کے گرد گھوم رہے ہیں۔ سائنس اور ٹکنالوجی کے وزیر مملکت جتیندر سنگھ (آزادانہ چارج) نے کہا کہ فعال ملبہ ہٹانا (ADR) خلائی ملبہ کی تحقیقی برادری کے ذریعہ تجویز کردہ فعال طریقوں میں سے ایک تھا تاکہ خلائی ملبے کی اشیاء کی نشوونما کو روکا جاسکے۔

"ADR ایک بہت پیچیدہ تکنیک ہے اور اس میں پالیسی اور قانونی مسائل شامل ہیں۔ ٹیکنالوجی کے مظاہرے کا مطالعہ ہندوستان سمیت کئی ممالک نے کیا ہے۔ ADRs کو ظاہر کرنے کے لیے درکار ٹیکنالوجیز کو حتمی شکل دینے کے لیے ترقیاتی مطالعات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ جتیندر سنگھ نے کہا کہ اسرو نے خلائی ملبے سے متعلق مسائل سے نمٹنے کے لیے اپنے ہیڈکوارٹر میں خلائی بیداری ڈائریکٹوریٹ اور مینجمنٹ میکانزم بھی قائم کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرو کے اندر خلائی ملبے سے متعلق تمام سرگرمیوں کو مربوط کرنے اور ہندوستانی آپریشنل خلائی اثاثوں کو تصادم کے خطرات سے بچانے کے لیے بنگلورو میں ایک وقف شدہ خلائی صورتحال سے متعلق آگاہی کنٹرول سینٹر قائم کیا گیا ہے۔ ISRO کے ایک اعلیٰ اہلکار نے گزشتہ سال ایک ٹیکنالوجی کانفرنس میں بتایا تھا کہ خلائی ایجنسی خلائی ملبے کو کم کرنے کے اقدامات کے ایک حصے کے طور پر مستقبل کی ٹیکنالوجیز پر کام کر رہی ہے جیسے خود کو تباہ کرنے والے راکٹ اور غائب ہو جانے والے سیٹلائٹ۔

'Orbital Debris Quarterly' کی خبر کے مطابق، امریکہ کے پاس 4,144 خلائی جہاز (فعال اور غیر فعال) اور 5,126 اشیاء ہیں جنہیں زمین کے مدار میں خلائی ملبہ کے طور پر درجہ بندی کیا جا سکتا ہے۔ چین کے پاس 517 خلائی جہاز ہیں، فعال اور غیر فعال، اور 3,854 اشیاء زمین کے گرد گردش کر رہی ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details